ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق تعلیم یافتہ نوجوانوں میں پائی جانے والی بے روزگاری کے خوف کے مدنظر جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے ممکنہ طور پر وہاں کے پُشتنی باشندوں کو ڈومیسائل جاری کیا جائے گا، تاکہ صرف جموں و کشمیر کے باشندے ہی سرکاری ملازمت کے لیے درخواست دے سکیں۔
ان اقدامات کے خلاف عوامی سطح پر کافی ردعمل ظاہر کیا جارہا ہے۔
ڈومیسائل کے اجراء کرنے سے جموں و کشمیر کے باشندوں کو سرکاری ملازمت اور غیر منقولہ جائیداد کو تحفظ حاصل ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ 'ان مراعات کا جلد اعلان ہونے کا امکان ہے کیونکہ جموں و کشمیر کے باشندوں کے ڈومیسائل حقوق کے بارے میں نئے قواعد وضع کرنے کے لیے کام جاری ہے'۔
جموں وکشمیر کے باشندوں کو 5 اگست سے قبل جو خصوصی اختیارات حاصل تھے، ان میں غیر منقولہ جائیداد خاص طور پر اراضی کی خرید و فروخت پر صرف ریاسست کے پشتنی باشندوں کو حق حاصل تھا اور کوئی بھی غیر ریاستی باشندہ ریاست میں ایسی جائیداد کا مالک نہیں بن سکتا تھا۔دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سرکاری محکموں میں مقامی باشندوں کی تقرری کے بارے میں تخصیص بھی ختم کی گئی ہے۔
جموں و کشمیر میں معاشی پسماندگی اور بھاری بے روزگاری کے پیش نظر خطہ جموں اور وادی کشمیر میں مانگ کی جا رہی ہے کہ وہاں کے پشتینی باشندوں کے ڈومیسائل حقوق کا تحفظ کیا جانا چاہئے۔