جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) کے انتخابات نیز پنچایتی اور بلدیاتی اداروں کے ضمنی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ ہفتے کے روز ڈالے جائیں گے جس کے لیے سکیورٹی سمیت تمام ضروری انتظامات کر لئے گئے ہیں۔
ووٹ ڈالنے کا عمل صبح سات بجے سے شروع ہو کر دن کے دو بجے اختتام پذیر ہوگا۔ امیدواروں کی طرف سے چلائی جانے والی انتخابی مہم جمعرات کی شام اختتام پذیر ہوگئی تھی۔
سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ انتخابی مہم کے دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقع پیش نہیں آیا اور مہم بحسن و خوبی اختتام کو پہنچی۔
ادھر انتظامیہ نے صاف و شفاف اور پرامن انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی ہے۔ جہاں سیکورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا ہے وہیں متعلقہ عملے کو بھی اپنے اپنے پولنگ بوتھوں کی طرف ضروری ساز و سامان کے ساتھ روانہ کیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ڈی ڈی سی اور پنچایتی و بلدیاتی اداروں کے ضمنی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لئے ہفتے کے روز 43 انتخابی حلقوں میں ووٹنگ ہوگی جن میں سے 25 حلقے کشمیر جبکہ 18 حلقے جموں کے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ انتخابات کے پہلے مرحلے میں 1 ہزار 4 سو 75 امیدوار قسمت آزمارہے ہیں جن میں سے 296 امیدوار جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان امیدواروں میں سے 172 کا تعلق کشمیر جبکہ 124 کا تعلق جموں سے ہے۔
جنوبی کشمیر: حساس علاقوں میں انتخابی سرگرمیاں
یہ بھی پڑھیں: 'ذاتی آزادی کو حکومت کی طرف سے احسان سمجھا جاتا ہے'
ذرائع نے بتایا کہ پنچایتی و بلدیاتی اداروں کے ضمنی انتخابات میں کل 1 ہزار 1 سو 79 امیدوار میدان میں ہیں۔ ان میں سے 889 امیدوار پنچ جبکہ 280 امیدوار سر پنچ کی اسامیوں کے لئے قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے مرحلے کی پولنگ کے لئے 2 ہزار 6 سو 44 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔
ہفتے کے روز کشمیر اور جموں دونوں صوبوں میں بہ یک وقت پولنگ کا آغاز ہوگا اور آٹھ مرحلوں پر محیط اس پولنگ کا سلسلہ 19 دسمبر کو اختتام پذیر ہوگا جبکہ 22 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
پولنگ بیلٹ بوکسز کے ذریعے ہوگی اور کورونا مریضوں، بزرگ شہریوں اور جسمانی طور معذور لوگوں کے لئے پوسٹل بیلٹس کا انتظام ہوگا۔
جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات سال گذشتہ کے مرکزی حکومت کے فیصلوں کے بعد جہاں یہاں یہ پہلی بڑی سیاسی سرگرمی ہوگی وہیں مغربی پاکستانی مہاجروں کو بھی پہلی بار ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوگا۔
جنید متو 'اپنی پارٹی' میں شامل
ان انتخابات سے جہاں جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا وہیں یونین ٹریٹری کے 20 اضلاع میں 280 نمائندے منتخب ہوں گے۔ ضلع ترقیاتی کونسلوں کو پانچ برس کی مدت کے لئے منتخب کیا جائے گا.