عام طور پر غیر استعمال شدہ یا خراب چیزوں کو انسان بوجھ اور بے سود سمجھ کر پھینک دیتا ہے۔ تاہم سرینگر کے ایک شہری نے پھینکی ہوئی اشیاء یا کباڑ کو ہی اپنا وسیلہ روزگار بنا لیا ہے۔
سرینگر شہر کے باغات علاقے کے رہنے والے جگجیت سنگھ نے ماحول کو تحفظ فراہم کرنے کی غرض سے "نیچر شاپ" یعنی ماحول دوست دکان کی بنیاد ڈالی ہے۔ اس دکان میں جگجیت سنگھ کوڑے سے بنائی گئی اشیاء فروخت کرتے ہیں۔ جن میں اخبار کی ردی سے بنائی گئی پینسل اور پینز شامل ہیں۔
جگجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ یہ دکان بنا کسی منافع کے چلا رہے ہیں۔ وہ بس ماحول کے تحفظ کے حوالے سے عوام میں بیداری پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
ان پینسلز اور قلم کی خاص بات یہ ہے کہ انہیں اخبار کی ردی سے تیار کیا گیا ہے اور ان کے ایک طرف بیج نصب کیا گیا ہے۔ جب اس کا استعمال پورا ہو جائے تو پینسل یا پین کو زمین میں پھینکا جائے تو پودھا اگ جائے گا'۔
اب جب انتظامیہ کی جانب سے اسکول کھولے جارہے ہیں، تو جگجیت سنگھ کو امید ہے ان کے کاروبار میں اضافہ ہو گا۔
اُن کا کہنا ہے 'یہ سب اسکولی بچوں کو نظر میں رکھ کر تیار کیا جا رہا ہے۔ تاہم ابھی وادی کے تمام اسکول بند ہیں۔ اس لیے زیادہ کام نہیں ہے۔ جب اسکول دوبارہ سے کھولے جائیں گے تو بچوں کو اس حوالے سے جانکاری دی جائے گی'۔
سنگھ خود بھی پرندوں کی دید میں دلچسپی رکھتے ہیں اور ایسے میں اُن کی دکان پر پرندوں کے لیے دانہ رکھنے والے برتن بھی فروخت کیے جارہے ہیں۔
اُن کا کہنا ہے 'لاک ڈاؤن کے دوران مجھے لگ رہا تھا کہ میں ذہنی تنائو کا شکار ہو رہا ہوں۔ اسی دوران میں نے اپنے گھر کے آنگن میں پرندوں کو دیکھنا شروع کیا۔ جس سے میرا وقت بھی گزرا اور رجحان بھی بڑھتا گیا۔ امسال برفباری کے دوران پرندوں کے لیے کھانے کی کافی قلت ہو گئی تھی۔ جس کے پیش نظر میں نے گھر میں ایک برڈ فیڈر نصب کیا۔ اور وہاں پرندوں کو دانا ڈالنا شروع کیا'۔
یہ بھی پڑھیے
'زوجیلا ٹنل چھ برسوں میں تعمیر ہوگی'
جگجیت سنگھ کی مقبولیت کے بعد برڈ فیڈر کی خریداری کے لیے ان کے پاس خریدار آنے لگے، جس کے بعد انہوں نے مختلف قسم کے فیڈر منگوائے اور اب ان کی دکان سے لوگ برڈ فیڈر و دوسری اشیا خرید رہے ہیں اور اس طرح جگیت سنگھ کی یہ کوشش حقیقت میں بدل رہی ہے۔