تعلیمی انفراسٹرکچر کو بڑھانے کے لئے جموں و کشمیر کے دور دراز علاقوں میں 23 کیندریہ ودیالیہ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
پرنسپل سکریٹری اسکول ایجوکیشن، ڈاکٹر اصغر حسن سامون نے آج ایک اجلاس میں جموں و کشمیر کے دور دراز علاقوں میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے میں کیندریہ ودیالیہ کے کردار پر روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر سامون نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 36 فعال کیندریہ ودیالیہ ہیں اور یہاں کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے حکومت ہند کے ساتھ 23 کیندریہ ودیالیہ کے قیام کا عمل جاری ہے۔
کیندریہ ودیالیہ کے مجوزہ مقامات میں ویریناگ، رانی پورہ، گندوہ کاستی گڑھ، گاندربل جگتی، بنی، رامکوٹ، کپواڑہ، آزوت، گالندر، رینی پورہ، نوشہرہ، ڈونگی، رامبن، گول، ریاسی، کٹرا ، ککریال، وجئے پور، شوپیاں، شادت کاریوا اور منتالائی شامل ہے۔
انہوں نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ اس کیندریہ ودیالیہ کے لئے زمین کی نشاندہی کے عمل کو تیز کریں جو کیندریہ ودیالیہ سنگاٹھن (انجمن) کی منظوری کے لئے ضروری ہے۔
ڈاکٹر سامون نے اپنے قیام کے لئے تمام فارمیٹس کو جلد مکمل کرنے کے لئے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کشمیر اور جموں کے مابین قریبی رابطہ پر زور دیا۔