ETV Bharat / state

فور جی انٹرنیٹ پر جاری پابندی طلبا کے مستقبل پر لٹکتی تلوار

عالمی سطح پر پھیلنے والے کورونا وائرس کے خطرات و خدشات کے باعث گھروں میں ہی محصور اور قریب آٹھ ماہ سے فور جی انٹرنیٹ خدمات سے محروم وادی کے طلبا کو اپنا تعلیمی مستقبل تاریک ہی نہیں بلکہ خطرے میں نظر آرہا ہے۔

author img

By

Published : Mar 18, 2020, 6:50 PM IST

فور جی انٹرنیٹ پر جاری پابندی طلبا کے مستقبل پر لٹکتی تلوار
فور جی انٹرنیٹ پر جاری پابندی طلبا کے مستقبل پر لٹکتی تلوار

حال ہی گریجویشن کورس سے فارغ ہوئے طلبا کا کہنا ہے کہ وہ فور جی انٹرنیٹ خدمات پر جاری پابندی کی وجہ سے پی جی کورسز کے لئے ہونے والے انٹرانس امتحانات کی تیاریاں ہی نہیں کر پارہے ہیں جس کے باعث انہیں اپنے تعلیمی مستقبل میں تاریکی ہی تاریکی نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مختلف یونیورسٹیوں میں داخلہ فارم جمع کرنے کے لئے آج بھی ضلع مجسٹریٹ کے دفاتر یا انٹرنیٹ کیفیز کے چکر لگانے پڑتے ہیں۔

محسن علی مومن نامی ایک طالب علم، جس نے حال ہی میں گریجویشن کورس مکمل کیا، نے بتایا کہ وہ فور جی موبائل انٹرنیٹ سروس پر جاری پابندی کی وجہ سے پی جی کورس کے داخلہ کے لئے انٹرانس امتحان کی تیاری کرنے سے قاصر ہے۔

ان کا کہنا ہے: 'خدا خدا کرکے کسی طرح میں قریب ساڑھے چار سال کے بعد گریجویشن کورس سے فارغ ہوا، مجھے پڑھنے کا بہت شوق ہے اور دہلی کی ایک بڑی یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویشن کرنے کی آرزو ہے، اس یونیورسٹی نے داخلوں کے لئے انٹرنس امتحانات کے لئے درخواستیں طلب کی ہیں لیکن میں تیاری کرنے سے محروم ہوں کیونکہ کورونا وائرس کے خطرات کے باعث گھر میں ہی محصور ہوا ہوں اور اس پر طرہ یہ کہ فور جی موبائل انٹرنیٹ سروس بھی مسلسل بند ہے'۔

محسن علی کا کہنا ہے کہ طلبا گھروں میں ہی یوٹیوب اور انٹرنیٹ پر دستیاب دوسرے وسائل کی وساطت سے امتحانات کی تیاریاں کرتے تھے لیکن ٹو جی موبائل انٹرنیٹ خدمات سے یہ ممکن ہی نہیں ہے۔

آصف علی نامی ایک طالب علم کا کہنا ہے کہ گریجویشن کے بعد پوسٹ گریجویشن کرنے کا میرا دیرنہ اور محبوب ترین خواب شاید موجودہ حالات کے پیش نظر شرمندہ تعبیر ہونے میں مزید طول پکڑے گا۔

انہوں نے کہا: 'میں گریجویشن کرنے کے بعد پوسٹ گریجویشن کرنے کا خواب عرصہ دراز سے دیکھ رہا ہوں اب کسی طرح گریجویشن کورس مکمل کیا لیکن پوسٹ گریجویشن کے داخلے کے لئے انٹرانس امتحان کی تیاری کرنے کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی ہے'۔

ایک اور طالب علم نے کہا کہ وادی میں تیز رفتار انٹرنیٹ پر عائد پابندی سے طلبا کو بے تحاشا تعلیمی نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج جب تعلیمی ادارے بند ہیں اگر تیز رفتار انٹرنیٹ سروس بحال ہوتی تو طلبا گھروں میں ہی یوٹیوب وغیرہ کا استعمال کرکے تعلیم حاصل کرتے جس طرح باقی جگہوں میں ہوتا ہے لیکن یہاں صورتحال اس کے برعکس ہے طلبا کو زمانہ قدیم کی طرح پرانے طریقہ ہائے تعلیم کو ہی اپنانا پڑتا ہے جو آج کے دور میں غیر متعلق ہے۔

طلبا کا کہنا ہے کہ ملک کے باقی حصوں میں تعلیمی ادارے بند ہونے سے طلبا اتنا تعلیمی نقصان نہیں ہوگا جتنا وادی کے طلبا کو ہوگا۔

قابل ذ کر ہے کہ کورونا وائرس کے خطرات وخدشات کے پیش نظر وادی میں فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ جہاں جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے مرکز سے وادی میں تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ بحال کرنے کی اپیل کی ہے وہیں سری نگر میونسپل کارپوریشن کے میئر جنید عظیم متو نے بھی اس سلسلے میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے نام ایک مکتوب ارسال کیا ہے۔

حال ہی گریجویشن کورس سے فارغ ہوئے طلبا کا کہنا ہے کہ وہ فور جی انٹرنیٹ خدمات پر جاری پابندی کی وجہ سے پی جی کورسز کے لئے ہونے والے انٹرانس امتحانات کی تیاریاں ہی نہیں کر پارہے ہیں جس کے باعث انہیں اپنے تعلیمی مستقبل میں تاریکی ہی تاریکی نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مختلف یونیورسٹیوں میں داخلہ فارم جمع کرنے کے لئے آج بھی ضلع مجسٹریٹ کے دفاتر یا انٹرنیٹ کیفیز کے چکر لگانے پڑتے ہیں۔

محسن علی مومن نامی ایک طالب علم، جس نے حال ہی میں گریجویشن کورس مکمل کیا، نے بتایا کہ وہ فور جی موبائل انٹرنیٹ سروس پر جاری پابندی کی وجہ سے پی جی کورس کے داخلہ کے لئے انٹرانس امتحان کی تیاری کرنے سے قاصر ہے۔

ان کا کہنا ہے: 'خدا خدا کرکے کسی طرح میں قریب ساڑھے چار سال کے بعد گریجویشن کورس سے فارغ ہوا، مجھے پڑھنے کا بہت شوق ہے اور دہلی کی ایک بڑی یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویشن کرنے کی آرزو ہے، اس یونیورسٹی نے داخلوں کے لئے انٹرنس امتحانات کے لئے درخواستیں طلب کی ہیں لیکن میں تیاری کرنے سے محروم ہوں کیونکہ کورونا وائرس کے خطرات کے باعث گھر میں ہی محصور ہوا ہوں اور اس پر طرہ یہ کہ فور جی موبائل انٹرنیٹ سروس بھی مسلسل بند ہے'۔

محسن علی کا کہنا ہے کہ طلبا گھروں میں ہی یوٹیوب اور انٹرنیٹ پر دستیاب دوسرے وسائل کی وساطت سے امتحانات کی تیاریاں کرتے تھے لیکن ٹو جی موبائل انٹرنیٹ خدمات سے یہ ممکن ہی نہیں ہے۔

آصف علی نامی ایک طالب علم کا کہنا ہے کہ گریجویشن کے بعد پوسٹ گریجویشن کرنے کا میرا دیرنہ اور محبوب ترین خواب شاید موجودہ حالات کے پیش نظر شرمندہ تعبیر ہونے میں مزید طول پکڑے گا۔

انہوں نے کہا: 'میں گریجویشن کرنے کے بعد پوسٹ گریجویشن کرنے کا خواب عرصہ دراز سے دیکھ رہا ہوں اب کسی طرح گریجویشن کورس مکمل کیا لیکن پوسٹ گریجویشن کے داخلے کے لئے انٹرانس امتحان کی تیاری کرنے کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی ہے'۔

ایک اور طالب علم نے کہا کہ وادی میں تیز رفتار انٹرنیٹ پر عائد پابندی سے طلبا کو بے تحاشا تعلیمی نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج جب تعلیمی ادارے بند ہیں اگر تیز رفتار انٹرنیٹ سروس بحال ہوتی تو طلبا گھروں میں ہی یوٹیوب وغیرہ کا استعمال کرکے تعلیم حاصل کرتے جس طرح باقی جگہوں میں ہوتا ہے لیکن یہاں صورتحال اس کے برعکس ہے طلبا کو زمانہ قدیم کی طرح پرانے طریقہ ہائے تعلیم کو ہی اپنانا پڑتا ہے جو آج کے دور میں غیر متعلق ہے۔

طلبا کا کہنا ہے کہ ملک کے باقی حصوں میں تعلیمی ادارے بند ہونے سے طلبا اتنا تعلیمی نقصان نہیں ہوگا جتنا وادی کے طلبا کو ہوگا۔

قابل ذ کر ہے کہ کورونا وائرس کے خطرات وخدشات کے پیش نظر وادی میں فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ جہاں جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے مرکز سے وادی میں تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ بحال کرنے کی اپیل کی ہے وہیں سری نگر میونسپل کارپوریشن کے میئر جنید عظیم متو نے بھی اس سلسلے میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے نام ایک مکتوب ارسال کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.