ETV Bharat / state

مذاکرات کے ذریعہ ہی مسائل حل ہو سکتے ہیں: کانگریس

author img

By

Published : Jun 19, 2021, 9:04 PM IST

ممکنہ کل جماعتی میٹنگ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے کہا کہ ’’شاید مودی حکومت کو یہ احساس ہو گیا کہ بات چیت کے ذریعہ ہی مسائل کا حل ممکن ہے، جس طرح کانگریس نے ماضی میں مذاکرات کے ذریعہ مسائل حل کیے۔‘‘

مذاکرات کے ذریعے ہی مسائل حل ہو سکتے ہے: کانگریس
مذاکرات کے ذریعے ہی مسائل حل ہو سکتے ہے: کانگریس

جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری میں سیاسی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوتی نظر آ رہی ہیں۔ اگلے ہفتے منعقد ہونے والی ممکنہ کل جماعتی میٹنگ کے حوالے سے سیاسی جماعتیں کافی متحرک نظر آ رہی ہیں۔

مذاکرات کے ذریعے ہی مسائل حل ہو سکتے ہے: کانگریس

وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں دہلی میں منعقدہ ہونے والی ممکنہ آل پارٹی میٹنگ کے لیے مرکز کی جانب سے مین اسٹریم سیاسی رہنمائوں کو دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔ سیاسی رہنمائوں کی جانب سے اس اقدام کی ستائش کی جا رہی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر پردیش کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے کہا کہ آل پارٹی میٹنگ کے حوالے سے باضابطہ کوئی اعلان نہیں ہوا ہے۔ تاہم اگر کانگریس کو مدعو کیا جاتا ہے تو کانگریس پارٹی کوئی بھی فیصلہ لینے کی ثقت رکھتی ہے۔

مزید پڑھیں؛ کیا جموں و کشمیر میں سیاسی عمل شروع ہو رہا ہے؟

انہوں نے مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’شاید مودی حکومت کو بھی یہ احساس ہو گیا ہے کہ دھونس دبائو، زبردستی اور پولیس کارروائی کے بجائے بات چیت کے ذریعے ہی کوئی بھی مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔‘‘

میر نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر سیاسی اور اقتصادی طور ملک کی دیگر ریاستوں اور خطوں کے اعتبار سے بہت پسماندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرکے انتخابات منعقد کرکے ہی عوامی مسائل کا ازالہ ممکن ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں؛ جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کر سکتے ہیں وزیراعظم

قابل ذکر ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دہلی کی جانب سے آل پارٹی میٹنگ میں شرکت کا دعوت نامہ موصول ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری میں سیاسی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوتی نظر آ رہی ہیں۔ اگلے ہفتے منعقد ہونے والی ممکنہ کل جماعتی میٹنگ کے حوالے سے سیاسی جماعتیں کافی متحرک نظر آ رہی ہیں۔

مذاکرات کے ذریعے ہی مسائل حل ہو سکتے ہے: کانگریس

وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں دہلی میں منعقدہ ہونے والی ممکنہ آل پارٹی میٹنگ کے لیے مرکز کی جانب سے مین اسٹریم سیاسی رہنمائوں کو دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔ سیاسی رہنمائوں کی جانب سے اس اقدام کی ستائش کی جا رہی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر پردیش کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے کہا کہ آل پارٹی میٹنگ کے حوالے سے باضابطہ کوئی اعلان نہیں ہوا ہے۔ تاہم اگر کانگریس کو مدعو کیا جاتا ہے تو کانگریس پارٹی کوئی بھی فیصلہ لینے کی ثقت رکھتی ہے۔

مزید پڑھیں؛ کیا جموں و کشمیر میں سیاسی عمل شروع ہو رہا ہے؟

انہوں نے مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’شاید مودی حکومت کو بھی یہ احساس ہو گیا ہے کہ دھونس دبائو، زبردستی اور پولیس کارروائی کے بجائے بات چیت کے ذریعے ہی کوئی بھی مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔‘‘

میر نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر سیاسی اور اقتصادی طور ملک کی دیگر ریاستوں اور خطوں کے اعتبار سے بہت پسماندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرکے انتخابات منعقد کرکے ہی عوامی مسائل کا ازالہ ممکن ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں؛ جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کر سکتے ہیں وزیراعظم

قابل ذکر ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دہلی کی جانب سے آل پارٹی میٹنگ میں شرکت کا دعوت نامہ موصول ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.