جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں مزید تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ کے سیکریٹری شالین کابرا کی طرف سے جاری کئے گئے حکمنامے کے مطابق محبوبہ مفتی پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ میں تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔
محبوبہ مفتی کو انتظامیہ نے گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل سرینگر کے ہری نواس گیسٹ ہاوس اور چشمہ شاہی سرکاری ہٹ میں نظر بند کیا تھا۔ تاہم چند ماہ کے بعد ان کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا تھا اور سرینگر کے مولانا آزاد روڈ اور اس کے بعد رعایت دے کر ان کو گپکار کی رہائش گاہ منتقل کر کے وہاں نظر بند کیا گیا تھا جو ابھی تک جاری ہے۔
انتظامیہ نے چھ ماہ کے لئے ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا تھا جس کی مدت ختم ہو رہی تھی۔ تاہم محکمہ داخلہ نے اس میں آج توسیع کر کے مزید تین ماہ تک ان کو حراست میں رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔
پانچ اگست کو گرفتار کیے گئے بیشتر ہند نواز سیاسی رہنماؤں کو رہا کیا گیا ہے جن میں سابق وزرائے اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور اس کے فرزند عمر عبداللہ بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون کی نظر بندی ختم
قابل ذکر ہے کہ آج ہی جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد غنی لون کو بھی رہا کیا گیا۔