ETV Bharat / state

محبوبہ مفتی پر عائد پی ایس اے میں تین ماہ کی توسیع

انتظامیہ نے چھ ماہ کے لئے ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا تھا جس کی مدت ختم ہورہی تھی۔ تاہم محکمہ داخلہ نے اس میں آج توسیع کر کے مزید تین ماہ تک ان کو حراست میں رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو
author img

By

Published : Jul 31, 2020, 4:53 PM IST

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں مزید تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔

محکمہ داخلہ کے سیکریٹری شالین کابرا کی طرف سے جاری کئے گئے حکمنامے کے مطابق محبوبہ مفتی پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ میں تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔

ORDER
آرڈر
محبوبہ مفتی کو انتظامیہ نے گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل سرینگر کے ہری نواس گیسٹ ہاوس اور چشمہ شاہی سرکاری ہٹ میں نظر بند کیا تھا۔ تاہم چند ماہ کے بعد ان کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا تھا اور سرینگر کے مولانا آزاد روڈ اور اس کے بعد رعایت دے کر ان کو گپکار کی رہائش گاہ منتقل کر کے وہاں نظر بند کیا گیا تھا جو ابھی تک جاری ہے۔
انتظامیہ نے چھ ماہ کے لئے ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا تھا جس کی مدت ختم ہو رہی تھی۔ تاہم محکمہ داخلہ نے اس میں آج توسیع کر کے مزید تین ماہ تک ان کو حراست میں رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔
پانچ اگست کو گرفتار کیے گئے بیشتر ہند نواز سیاسی رہنماؤں کو رہا کیا گیا ہے جن میں سابق وزرائے اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور اس کے فرزند عمر عبداللہ بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون کی نظر بندی ختم

قابل ذکر ہے کہ آج ہی جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد غنی لون کو بھی رہا کیا گیا۔

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں مزید تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔

محکمہ داخلہ کے سیکریٹری شالین کابرا کی طرف سے جاری کئے گئے حکمنامے کے مطابق محبوبہ مفتی پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ میں تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔

ORDER
آرڈر
محبوبہ مفتی کو انتظامیہ نے گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل سرینگر کے ہری نواس گیسٹ ہاوس اور چشمہ شاہی سرکاری ہٹ میں نظر بند کیا تھا۔ تاہم چند ماہ کے بعد ان کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا تھا اور سرینگر کے مولانا آزاد روڈ اور اس کے بعد رعایت دے کر ان کو گپکار کی رہائش گاہ منتقل کر کے وہاں نظر بند کیا گیا تھا جو ابھی تک جاری ہے۔
انتظامیہ نے چھ ماہ کے لئے ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا تھا جس کی مدت ختم ہو رہی تھی۔ تاہم محکمہ داخلہ نے اس میں آج توسیع کر کے مزید تین ماہ تک ان کو حراست میں رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔
پانچ اگست کو گرفتار کیے گئے بیشتر ہند نواز سیاسی رہنماؤں کو رہا کیا گیا ہے جن میں سابق وزرائے اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور اس کے فرزند عمر عبداللہ بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون کی نظر بندی ختم

قابل ذکر ہے کہ آج ہی جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد غنی لون کو بھی رہا کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.