سرینگر : جموں و کشمیر انتظامیہ نے منگل کو جموں کشمیر کے رہائشیوں سے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کے لیے قوانین کو مطلع کیا ہے۔ پراپرٹی ٹیکس رہائشی املاک پر 5 فیصد اور غیر رہائشی املاک پر 6 فیصد یکم اپریل 2023 سے نافذ العمل ہوگا۔ ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ' جموں وکشمیر میونسپل ایکٹ 2000 کے سیکشن 71کے ذریعے حاصل شدہ اختیارات کے تحت حکومت جموں وکشمیر میونسپلٹیوں اور میونسپل کارپوریشنوں میں پراپرٹی ٹیکس کی وصولی، نفاذ اور اس کی نشاندہی کے لے قوانین مقرر کرتی ہے۔'
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ان قوانین کو جموں وکشمیر پراپرٹی ٹیکس کے نام سے جانا جائے گا۔نوٹیفکیشن کے مطابق یہ قوانین یکم اپریل 2023 سے نافذ العمل ہوں گے۔ واضح رہے کہ پراپرٹی ٹیکس رہائشی اور غیر رہائشی دونوں جائیدادوں پر عائد کیا جائے گا۔ وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر انتظامیہ کو اکتوبر 2020 میں میونسپل کارپوریشنوں، میونسپل کونسلوں اور میونسپل کمیٹیوں کے ذریعے پراپرٹی ٹیکس لگانے کا اختیار دیا تھا۔ نئی عمارتوں کے بارے میں نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے "بلاک کے آغاز کے بعد آنے والی نئی عمارتوں پر ان کی پراپرٹی ٹیکس متعلقہ بلاک کے پہلے دن کے حوالے سے شمار کی جائے گی، اور قطع نظر اس کے کہ وہ تین سال مکمل کر چکے ہوں، ان کی ٹیکس کے زمرے میں ہے۔ مجموعی طور پر کارپوریشن کے لیے تین سال کے نئے بلاک کے آغاز کی تاریخ سے نئے سرے سے حساب لیا جائے گا۔"
حکم نامے میں پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کا فارمولہ بھی دیا گیا ہے جبکہ متعلقہ آفیسران کو اس فارمولہ کے بارے میں درکار ہدایت دی جارہی ہے۔جموں وکشمیر سرکار کی جانب سے حکم نامہ جاری کرنے کے بعد شہری علاقوں میں زمینوں کا ٹیکس لینے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ ٹیکس فی الحال بلدیاتی علاقوں میں نافذ کیا جائے گا۔بتادیں کہ انسداد تجاوزات مہم کے بعد جموں وکشمیر کے حدود میں پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ سے لوگوں میں ایک دفعہ پھر بے چینی کی لہر دوڑ گی ہے
ٹیکس کیسے جمع کیا جائے گا
ایکٹ کے باب VI میں تجویز کردہ طریقہ کار، سوائے اس کے کہ یہ کسی پراپرٹی پر واجب الادا ٹیکس کے حساب سے متعلق ہے، پراپرٹی ٹیکس کی تشخیص اور وصولی کو منظم کرے گا۔ پراپرٹی ٹیکس کا ذمہ دار شخص ایگزیکٹو آفیسر یا اس کے ذریعہ اختیار کردہ کسی بھی افسر کو جائیداد کی تفصیلات اور اس پر واجب الادا ٹیکس مالی سال کے 30 مئی تک فارم-1 میں پیش کرے گا جس سے ریٹرن کا تعلق ہے۔ اس کے ساتھ فارم-2 میں ادائیگی کا ثبوت ہونا چاہیے۔ ریٹرن فائل کرنے کا اعتراف فارم-3 میں ہوگا۔ ٹیکس کی دوسری قسط کی ادائیگی کے ثبوت کے ساتھ اقرار نامے کی ایک کاپی 30 نومبر تک فراہم کی جائے گی ان صورتوں میں جہاں ادائیگی دو قسطوں میں کی گئی ہو۔
جرمانہ؟
مقررہ وقت میں ریٹرن فائل کرنے میں ناکامی یا ادائیگی میں تاخیر سے اس شخص سے 100 روپے یا ٹیکس کے ایک فیصد جرمانہ عائد کیا جائے گیا۔زیادہ سے زیادہ جرمانہ ایک ہزار روپے سے زیادہ نہیں ہوگا۔ نوٹیفیکشن میں میونسپلٹی کی تمام جائیدادیں اور تمام عبادت گاہیں بشمول مندر، مسجد، گرودوارہ، گرجا گھر، زیارت وغیرہ اور شمشان اور تدفین جائیداد ٹیکس کی ادائیگی سے مستثنیٰ ہوگی۔ حکومت ہند اور جموں و کشمیر انتظامیہ کی ملکیت تمام جائیدادوں کو پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی سے مستثنیٰ کیا جائے گا۔ تاہم قابل ٹیکس سالانہ قیمت کے تین فیصد کی شرح سے سروس چارج ایسی جائیدادوں کے سلسلے میں میونسپلٹی کو قابل ادائیگی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: Tax Savings Plans ٹیکس سیونگ اسکیم میں سرمایہ کاری کرنے والے توجہ دیں