لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے ڈل جھیل کے کنارے پر آباد بستیوں میں بائیو ڈائجیسٹرس نصب کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ ڈی آر ڈی او کی طرف سےتیار کردہ یہ بائیو ڈاجیسٹر سرینگر کے تیل بل علاقے کے چھانہ محلہ میں نصب کیے جارہے ہیں۔
پائلٹ پروجیکٹ کے تحت جھیل ڈل کو صاف و پاک رکھنے کے لیے یہ اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ڈل کے اردگرد کئی بستیاں ایسی ہیں جو موجودہ ایس ٹی پیز کے ساتھ مربوط نہیں ہیں جس وجہ سے گھروں کا سارا گندہ مواد ڈل جھیل کی ہی نظر کیا جاتا رہا ہے۔
جھیل ڈل کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کے تحت ایک سو بائیو ڈاجیسٹر لگائے جارہے ہیں جس کی شروعات باضابطہ طور عمل میں میں لائی گئی ہے۔
ان بائیو ڈاجیسٹرس کا بنیادی مقصد گھروں سے نکلنے والے گندے مواد کو جھیل کی نظر ہونے سے بچانا ہے اور سائنسی طریقے سے گندگی کو ٹھکانے لگانا ہے۔ شہر آفاق جھیل ڈل کی دیکھ ریکھ اور اسے تحفظ فراہم کرنے کی خاطر جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی منعقدہ کئی میٹنگس کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے پائلٹ پروجیکٹ کے تحت فی الحال ایک سو گھرانوں میں بائیو ڈاجسٹرز بالکل مفت نصب کرنے کا کام شروع کیا ہے۔
بائیو ڈائجسیٹر نصب کیے جانے پر مقامی لوگوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا 'جھیل ڈل کو آلودگی اور گندگی سے بچانے کی خاطر یہ ایک اہم اور مثبت پہل ہے۔ تاہم پروجیکٹ کے دائرے کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں خاطر خواہ نتائج دیکھنے کو مل سکیں'۔
- یہ بھی پڑھیے:
گجرات: کشمیری نوجوان بارہ برس بعد باعزت بری
اس موقع پر لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین بشیر احمد بٹ نے کہا 'جدید ٹیکنالوجی کو بروے کار لایا جارہا ہے تاکہ ڈل جھیل کو گھروں سے نکلنے والے گندے مواد سے تحفظ فراہم کرایا جاسکے۔ پہلے مرحلے میں اگر چہ ایک سو بائیو ڈائجسٹر نصب کیے جارہے ہیں۔تاہم بہتر نتائج سامنے آنے کے ساتھ ہی آنے والے وقت میں مزید بائیو ڈائجیسٹر لگائے جائیں گے'۔
اس پائلٹ پروجیکٹ کو احسن طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے ڈی آر ڈی او کے ماہرین کی خدمات بھی حاصل کی جارہی ہیں