ETV Bharat / state

Militants Attacks in JK: پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران چار فوجی، پانچ عسکریت پسند اور ایک غیر مقامی مزدو ہلاک

جموں وکشمیر میں پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران عسکریت پسند کارروائیوں میں چار فاجی اہلکار، پانچ عسکریت پسند اور غیر مقامی مزدور ہلاک ہوگئے ہیں۔ وہیں سکیورٹی فرسز نے عسکریت حملوں کے پیچ نظر دونوں صوبوں میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ Militants Attacks in JK

in-48-hours-4-security-forces-5-militants-and-one-non-local-laborer-killed-in-jk
پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران چار فوجی، پانچ عسکریت پسند اور ایک غیر مقامی مزدو ہلاک
author img

By

Published : Aug 12, 2022, 9:02 PM IST

سرینگر: جموں وکشمیر میں پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران عسکریت پسند سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے جس کے پیش نظر یوٹی کے دونوں صوبوں میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ Militants Attacks in JK

سرکاری ذرائع کے مطابق 10 اگست کے روز وترہیل خانصاحب میں تیرہ گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ میں لشکر کمانڈر لطیف راتھر سمیت تین عسکریت پسند مارے گئے۔LET Militant Killed in Budgam Encounter

وہیں گیارہ اگست اعلیٰ الصبح راجوری کے درہال میں واقع فوجی کیمپ پر فدائین حملہ ہوا جس کے نتیجے میں چار فوجی، دو عسکریت پسند ہلاک جبکہ دو سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔Fidayeen Attack in Rajouri

فوجی ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کی صبح فدائین نے درہال راجوری میں فوجی کیمپ کے اندر زبردستی گھسنے کی کوشش کی تاہم مستعد سنتری نے عسکریت پسند کے منصوبوں کو ناکام بنایا۔انہوں نے بتایا کہ فوج کی جوابی کارروائی میں دو فدائین مارے گئے جن کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔

جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب سادہ نارہ حاجن بانڈی پورہ میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک غیر مقامی مزدور پر فائرنگ کی جس وجہ سے اُس کی موت واقع ہوئیNon Local Laborer killed in Bandipora۔اسی روز یعنی جمعے کے روز بجبہاڑہ اننت ناگ میں عسکریت پسند نے سکیورٹی فورسز پر حملہ کیا جس وجہ سے ایک ایس پی او شدید طورپر زخمی ہوا ہے۔Militant Attack in Bejbehara

یہ بھی پڑھیں:

دریں اثنا سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں اضافے کے پیش نظر جموں وکشمیر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پندرہ اگست کے پیش نظر عسکریت پسند اپنی موجودگی دکھانے کے لیے عام شہریوں کے ساتھ ساتھ سکیورٹی فورسز پر حملے کر رہے ہیں۔اُن کے مطابق امکانی حملوں کو ٹالنے کی خاطر حساس علاقوں ، فوجی تنصیبات اور پولیس تھانوں کے اردگرد سکیورٹی بڑھا دی گئی۔

سرکاری ذرائع نے مزید بتایا کہ عسکریت پسندوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر رات کا گشت تیز کرنے کے ساتھ ساتھ مشکوک افراد پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرینگر سمیت وادی کے سبھی اضلاع میں سکیورٹی فورسز کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔

دریں اثنا جنوبی کشمیر کے چار اضلاع شوپیاں، کولگام ، اننت ناگ اور پلوامہ میں بھی سکیورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سرگرم عسکریت پسند اور ان کے معاونین کے خلاف پوری وادی میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے تاکہ امکانی حملوں کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:

(یو این آئی)

سرینگر: جموں وکشمیر میں پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران عسکریت پسند سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے جس کے پیش نظر یوٹی کے دونوں صوبوں میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ Militants Attacks in JK

سرکاری ذرائع کے مطابق 10 اگست کے روز وترہیل خانصاحب میں تیرہ گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ میں لشکر کمانڈر لطیف راتھر سمیت تین عسکریت پسند مارے گئے۔LET Militant Killed in Budgam Encounter

وہیں گیارہ اگست اعلیٰ الصبح راجوری کے درہال میں واقع فوجی کیمپ پر فدائین حملہ ہوا جس کے نتیجے میں چار فوجی، دو عسکریت پسند ہلاک جبکہ دو سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔Fidayeen Attack in Rajouri

فوجی ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کی صبح فدائین نے درہال راجوری میں فوجی کیمپ کے اندر زبردستی گھسنے کی کوشش کی تاہم مستعد سنتری نے عسکریت پسند کے منصوبوں کو ناکام بنایا۔انہوں نے بتایا کہ فوج کی جوابی کارروائی میں دو فدائین مارے گئے جن کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔

جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب سادہ نارہ حاجن بانڈی پورہ میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک غیر مقامی مزدور پر فائرنگ کی جس وجہ سے اُس کی موت واقع ہوئیNon Local Laborer killed in Bandipora۔اسی روز یعنی جمعے کے روز بجبہاڑہ اننت ناگ میں عسکریت پسند نے سکیورٹی فورسز پر حملہ کیا جس وجہ سے ایک ایس پی او شدید طورپر زخمی ہوا ہے۔Militant Attack in Bejbehara

یہ بھی پڑھیں:

دریں اثنا سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں اضافے کے پیش نظر جموں وکشمیر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پندرہ اگست کے پیش نظر عسکریت پسند اپنی موجودگی دکھانے کے لیے عام شہریوں کے ساتھ ساتھ سکیورٹی فورسز پر حملے کر رہے ہیں۔اُن کے مطابق امکانی حملوں کو ٹالنے کی خاطر حساس علاقوں ، فوجی تنصیبات اور پولیس تھانوں کے اردگرد سکیورٹی بڑھا دی گئی۔

سرکاری ذرائع نے مزید بتایا کہ عسکریت پسندوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر رات کا گشت تیز کرنے کے ساتھ ساتھ مشکوک افراد پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرینگر سمیت وادی کے سبھی اضلاع میں سکیورٹی فورسز کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔

دریں اثنا جنوبی کشمیر کے چار اضلاع شوپیاں، کولگام ، اننت ناگ اور پلوامہ میں بھی سکیورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سرگرم عسکریت پسند اور ان کے معاونین کے خلاف پوری وادی میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے تاکہ امکانی حملوں کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.