ETV Bharat / state

اگر ترنگے کی کسی نے تذلیل کی تو بھاجپا نے کی

author img

By

Published : Oct 24, 2020, 4:53 PM IST

محبوبہ نے جمعہ کے روز سرینگر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ تب تک کوئی جھنڈا نہیں لہرائیں گی جب تک جموں و کشمیر کے جھنڈے کی پوزیشن بحال نہیں ہوتی۔

اگر ترنگے کی کسی نے تذلیل کی تو بھاجپا نے کی
اگر ترنگے کی کسی نے تذلیل کی تو بھاجپا نے کی

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارتی قومی پرچم کی مبینہ تذلیل کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے الزام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترنگے کی بے حرمتی اصل میں بی جے پی نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اس روز ترنگے کی بے حرمتی کی جب انکے رہنماؤں نے ایک نو سالہ بچی کی آبروریزی کرنے والوں کے حق میں اسے لہرایا۔

ایک ٹویٹ میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ ترنگا یگانگت اور آپسی میل جول کی علامت ہے۔ اگر کسی نے ترنگے کی بے حرمتی کی ہے تو وہ بی جے پی ہے جو اقلیتوں پر ظلم و ستم کررہی ہے اور نفرت و تفریق کے بیج بو رہی ہے۔

انکے دور اقتدار میں جموں کے کٹھوعہ شہر میں بھاجپا رہنماؤں کی جانب سے ایک نو سالہ بچی کی عصمت دری میں ملوث افراد کے حق میں نکالے گئے جلوس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا کہ ترنگے کی تذلیل اس دن ہوئی تھی جب بی جے پی رہنماؤں نے ایک نو سالہ بچی کی آبروریزی کرنے والوں کے حق میں اسے لہرایا تھا۔

مجھے سبق مت سکھائیے، محبوبہ مفتی نے ٹویٹ میں لکھا۔

اگر ترنگے کی کسی نے تذلیل کی تو بھاجپا نے کی
اگر ترنگے کی کسی نے تذلیل کی تو بھاجپا نے کی
واضح رہے کہ محبوبہ نے جمعہ کے روز سرینگر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ تب تک کوئی جھنڈا نہیں لہرائیں گی جب تک جموں و کشمیر کے جھنڈے کی پوزیشن بحال نہیں ہوتی۔ بھاجپا نے اس بیان کو قوم دشمنانہ قرار دیا ہے اور محبوبہ کے خلاف قانونی کارروائی کی مانگ کی ہے۔
مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے محبوبہ اور ان جیسے کشمیری سیاسی رہنماؤں کو علیحدگی پسندوں سے بھی زیادہ 'ضرر رساں' قرار دیا ہے۔ جموں و کشمیر کی ریاست کا اپنا الگ آئین اور جھنڈا تھا لیکن 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے ریاست کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا اور اسے مرکز کے دو زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا۔
کشمیر نشین بھارت نواز جماعتیں جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ اور خصوصی حیثیت بحال کرنے کی مانگ کررہی ہیں جسکے لئے انہوں نے پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن نامی اتحاد قائم کیا ہے۔ گپکار اعلامیہ ایک دستاویز ہے جس میں کشمیر کی کئی سیاسی جماعتوں نے ریاست کے خصوصی درجے کا تحفظ کرنے کا عہد کیا ہے۔

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارتی قومی پرچم کی مبینہ تذلیل کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے الزام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترنگے کی بے حرمتی اصل میں بی جے پی نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اس روز ترنگے کی بے حرمتی کی جب انکے رہنماؤں نے ایک نو سالہ بچی کی آبروریزی کرنے والوں کے حق میں اسے لہرایا۔

ایک ٹویٹ میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ ترنگا یگانگت اور آپسی میل جول کی علامت ہے۔ اگر کسی نے ترنگے کی بے حرمتی کی ہے تو وہ بی جے پی ہے جو اقلیتوں پر ظلم و ستم کررہی ہے اور نفرت و تفریق کے بیج بو رہی ہے۔

انکے دور اقتدار میں جموں کے کٹھوعہ شہر میں بھاجپا رہنماؤں کی جانب سے ایک نو سالہ بچی کی عصمت دری میں ملوث افراد کے حق میں نکالے گئے جلوس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا کہ ترنگے کی تذلیل اس دن ہوئی تھی جب بی جے پی رہنماؤں نے ایک نو سالہ بچی کی آبروریزی کرنے والوں کے حق میں اسے لہرایا تھا۔

مجھے سبق مت سکھائیے، محبوبہ مفتی نے ٹویٹ میں لکھا۔

اگر ترنگے کی کسی نے تذلیل کی تو بھاجپا نے کی
اگر ترنگے کی کسی نے تذلیل کی تو بھاجپا نے کی
واضح رہے کہ محبوبہ نے جمعہ کے روز سرینگر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ تب تک کوئی جھنڈا نہیں لہرائیں گی جب تک جموں و کشمیر کے جھنڈے کی پوزیشن بحال نہیں ہوتی۔ بھاجپا نے اس بیان کو قوم دشمنانہ قرار دیا ہے اور محبوبہ کے خلاف قانونی کارروائی کی مانگ کی ہے۔
مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے محبوبہ اور ان جیسے کشمیری سیاسی رہنماؤں کو علیحدگی پسندوں سے بھی زیادہ 'ضرر رساں' قرار دیا ہے۔ جموں و کشمیر کی ریاست کا اپنا الگ آئین اور جھنڈا تھا لیکن 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے ریاست کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا اور اسے مرکز کے دو زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا۔
کشمیر نشین بھارت نواز جماعتیں جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ اور خصوصی حیثیت بحال کرنے کی مانگ کررہی ہیں جسکے لئے انہوں نے پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن نامی اتحاد قائم کیا ہے۔ گپکار اعلامیہ ایک دستاویز ہے جس میں کشمیر کی کئی سیاسی جماعتوں نے ریاست کے خصوصی درجے کا تحفظ کرنے کا عہد کیا ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.