ETV Bharat / state

Hyderpora Encounter: لواحقین انتظامیہ کی یقین دہانی سے مطمئن نہیں - حیدر پورہ تصادم آرائی

حیدر پورہ تصادم آرائی کے دوران ہلاک شدہ افراد کے رشتےداروں کی جانب سے لگاتار احتجاج کے دو روز بعد بھی مظاہرین انتظامیہ کی یقین دہانی سے مطمئن نہیں ہیں۔

Hyderpora Encounter : لواحقین انتظامیہ کی یقین داہنی سے مطمئن نہیں
Hyderpora Encounter : لواحقین انتظامیہ کی یقین داہنی سے مطمئن نہیں
author img

By

Published : Nov 18, 2021, 2:20 PM IST

Updated : Nov 18, 2021, 6:55 PM IST

حیدر پورہ تصادم آرائی کے دوران ہلاک شدہ افراد کے رشتےداروں کی جانب سے لگاتار احتجاج کے دو روز بعد بھی مظاہرین انتظامیہ کی یقین دہانی سے مطمئین نہیں ہیں۔ ہلاک شدہ عام شہری الطاف بٹ کے ایک قریبی رشتےدار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "آج صدر پولیس اسٹیشن کے ایس ايج او نے ہمیں انسپکٹر جنرل آف پولیس (کشمیر) وجے کمار سے ملاقات کرنے کے لیے لے گیا تھا۔

ہم نے آئی جی پی کے سامنے اپنے تمام مطالبات اور خدشات ظاہر کیے۔ ہم سے بولا گیا کہ انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کے بعد آپ کو اطلاع دی جائے گی۔ تب تک ہم کو انتظار کرنے کو کہا گیا ہے۔"اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ہمارے ساتھ صرف یقین دہانی کی جا رہی ہے ابھی تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔ کل رات کو پہلے یقین دہانی کی، پھر دیر رات ہم کو زیر حراست لیے گیا۔ اس سے پہلے بھی دو بار یقین دلایا تھا لیکن پھر جب لاش مانگنے گئے تو دھکے مار کر باہر نکالا گیا۔ اب جمعہ کو لاش دینے کا وعدہ کر رہے ہیں دیکھتے ہیں یہ وعدہ پورا کرتے ہیں یا نہیں۔"

وہیں جموں و کشمیر کے لیفٹنینٹ گورنر منوج سنہا نے معاملے کی تحقیقات کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ "معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ سرکاری تحقیقات کی رپورٹ آنے کے بعد مناسب کاروائی کرے گی۔"انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ جموں کشمیر انتظامیہ بے قصور عوام کی زندگیوں کی رکھوالی کے لیے کار بند ہے اور یقین دہانی کرتی ہے کہ کسی بھی قسم کی بے انصافی نہیں ہونے دیں گے۔"

یہ بھی پڑھیں : شہری ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کر رہے پی ڈی پی لیڈران حراست میں، پولیس نے پارٹی دفتر سیل کیا

واضح رہے کہ سرینگر کے حیدرپورہ میں منگل کو ایک مبینہ تصادم میں ہلاک ہونے والے عام شہری الطاف احمد بٹ اور ڈاکٹر مدثر گل کے لواحقین نے بدھ کے روز سرینگر کی پریس کالونی میں کینڈل لائٹ احتجاج کیا اور ان کے عزیزوں کی لاشوں کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔

حیدر پورہ تصادم آرائی کے دوران ہلاک شدہ افراد کے رشتےداروں کی جانب سے لگاتار احتجاج کے دو روز بعد بھی مظاہرین انتظامیہ کی یقین دہانی سے مطمئین نہیں ہیں۔ ہلاک شدہ عام شہری الطاف بٹ کے ایک قریبی رشتےدار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "آج صدر پولیس اسٹیشن کے ایس ايج او نے ہمیں انسپکٹر جنرل آف پولیس (کشمیر) وجے کمار سے ملاقات کرنے کے لیے لے گیا تھا۔

ہم نے آئی جی پی کے سامنے اپنے تمام مطالبات اور خدشات ظاہر کیے۔ ہم سے بولا گیا کہ انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کے بعد آپ کو اطلاع دی جائے گی۔ تب تک ہم کو انتظار کرنے کو کہا گیا ہے۔"اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ہمارے ساتھ صرف یقین دہانی کی جا رہی ہے ابھی تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔ کل رات کو پہلے یقین دہانی کی، پھر دیر رات ہم کو زیر حراست لیے گیا۔ اس سے پہلے بھی دو بار یقین دلایا تھا لیکن پھر جب لاش مانگنے گئے تو دھکے مار کر باہر نکالا گیا۔ اب جمعہ کو لاش دینے کا وعدہ کر رہے ہیں دیکھتے ہیں یہ وعدہ پورا کرتے ہیں یا نہیں۔"

وہیں جموں و کشمیر کے لیفٹنینٹ گورنر منوج سنہا نے معاملے کی تحقیقات کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ "معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ سرکاری تحقیقات کی رپورٹ آنے کے بعد مناسب کاروائی کرے گی۔"انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ جموں کشمیر انتظامیہ بے قصور عوام کی زندگیوں کی رکھوالی کے لیے کار بند ہے اور یقین دہانی کرتی ہے کہ کسی بھی قسم کی بے انصافی نہیں ہونے دیں گے۔"

یہ بھی پڑھیں : شہری ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کر رہے پی ڈی پی لیڈران حراست میں، پولیس نے پارٹی دفتر سیل کیا

واضح رہے کہ سرینگر کے حیدرپورہ میں منگل کو ایک مبینہ تصادم میں ہلاک ہونے والے عام شہری الطاف احمد بٹ اور ڈاکٹر مدثر گل کے لواحقین نے بدھ کے روز سرینگر کی پریس کالونی میں کینڈل لائٹ احتجاج کیا اور ان کے عزیزوں کی لاشوں کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔

Last Updated : Nov 18, 2021, 6:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.