کل جماعتی حریت کانفرنس نے کنن پوشپورہ کے دلدوز سانحہ کے 31سال گذرنے کے موقعہ پر اس واقعہ کی تحقیقات اور ملوث مجرمین کو سزا نہ دیئے جانے کے عمل کو حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شرمناک واقعہ کی تحقیقات کے حوالے سے حکمرانوں کا رویہ ہمیشہ مجرمانہ رہا ہے اور اگرچہ اس واقعہ کو 31سال کا طویل عرصہ گزر گیا مگر آج تک اس واقعہ کی کوئی تحقیقات عمل میں نہ آئی اور نہ اس واقعہ میں ملوث مجرمین میں سے کسی کو سزا دی گئی ۔Hurriyat Conference on thirty-one years of Kunan Poshpora بیان میں کہا گیا کہ اگرچہ سٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن نے 2011 میں اس واقعہ میں ملوث مجرمین کو سزا دینے اور متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کی بات کہی تھی تاہم اس واقعہ میں ملوث کسی مجرم کو سزا دینے کے بجائے اس واقعہ کی پردہ پوشی کی مجرمانہ کوشش کی گئی۔Hurriyat on Kunan Poshpora:
بیان میں کہا گیا کہ کشمیر میں کنن پوشپورہ کی طرح کئی اور دیگر ایسے شرمناک واقعات ہیں جہاں کشمیری خواتین کو سرکاری فورسز نے اپنے تشدد کا نشانہ بنایا اور ریاستی حکمران ان واقعات کی تحقیقات کے فرضی اعلانات کرتے رہے مگر عملی طور پر ان واقعات کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن محض سرکاری اعلانات تک محدود رہے اور کسی بھی واقعہ میں ملوث فورسز اہلکاروں کو آج تک نہ تو سزا دی گئی اور نہ عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کیا گیا۔The mass rape case of Kunan and Poshpora
یہ بھی پڑھیں : Kunan- Poshpora Incident: کیا آپ کو کنن پوشپورہ سانحہ یاد ہے؟
اقوام متحدہ اور حقوق بشر کے عالمی اداروں پر زور دیاگیا کہ وہ کشمیر میں حقوق بشر کی سنگین خلاف ورزیوں اور عام لوگوں کیخلاف ظلم و زیادتی کی کارروائیوں کا سنجیدہ نوٹس لیں۔Kunan Poshpora Incident