سرینگر: کُل جماعتی حریت کانفرنس نے عید الفطر کے پُرمسرت موقع پر لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہےکہ اس دن ہم بھارت اور جموں و کشمیر کی مختلف جیلوں میں قید وبند کی زندگی گزار رہے اپنے سینکڑوں ساتھی کشمیریوں کو یاد کرتے ہیں، جن میں حریت رہنما، کارکن، صحافی، حقوق انسانی ارکان، تاجر، طلبہ، نوجوان اور دیگر افراد شامل ہیں، جنہیں کسی نہ کسی بہانے جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ انتہائی تکلیف دہ ہے کہ ان میں سے متعدد افراد جو برسوں سے جیلوں میں اسیر ہیں۔ان کے ٹرائل یا تو تاخیر کا شکار ہیں یا انتہائی سست رفتاری سے آگے بڑھ رہے ہیں،جبکہ قیدیوں میں سے بہت سے جیلوں میں طویل عرصے تک رہنے کی وجہ سے مختلف بیماریوں اور صحت کی سنگین صورتحال سے دوچار ہیں، جس کے سبب ان کے اہل خانہ اور دوستوں کو شدید فکر و تشویش لاحق ہے۔ حریت کانفرنس ان تمام قیدیوں اور نظر بندوں کی صحت اور حفاظت کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کرتی ہے اور ایک بار پھر حکومت ہند سے اپیل کرتی ہے کہ انہیں انسانی بنیادوں پر رہا کیا جائے تاکہ وہ بھی اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید کی خوشیاں منا سکیں۔
مزید پڑھیں: Hurriyat Conference on Kashmiri Prisoners جیلوں میں قید کشمیریوں کی حالت قابل رحم، حریت کانفرنس
اس موقعہ پر حریت نے اپنے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی غیر مشروط رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے جو کہ 5 اگست 2019 سے غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر اپنے گھر میں نظر بند رکھے گئے ہیں۔واضح رہے میرواعظ عمرفاروق جو کہ علحیدگی پسند تنظیم کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہیں 5 اگست 2019 سے مسلسل اپنے گھر پر نظر بند ہیں جس کے نتیجے میں وہ تقریباً 4 برس سے اپنی دینی اور ملی خدمات انجام نہیں دے پارہے ہیں۔