حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کے ملازمین کی لداخ میں تعیناتی کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں اور جس میں دو سال کی مدت کے لیے صرف ایک بار تبادلے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ یہ رہنما خطوط جموں و کشمیر کے اہم سرکاری ملازمین پر نافذ ہوں گے اور مالی سال کے پہلے مہینے یعنی ہر سال اپریل میں تدریسی عملے کے ارکان تبادلے کے اہل ہوں گے۔ لداخ میں ڈیپوٹیشن کی تجاویز پر حکومت نے یہ بھی حکم دیا کہ متعلقہ ملازمین کی اہلیت اور سرکاری کام میں دلچسپی کو سب سے زیادہ ترجیح دی جائے گی۔ ہدایت نامہ لکھا ہے کہ "جہاں تک ممکن ہو سکے ملازمین کی سہولت پر بھی غور کیا جائے۔"Govt unveils fresh guidelines for deputation of J&K employees to Ladakh
رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں تعینات ملازمین کو جہاں تک ممکن ہو لیہہ اور کرگل اضلاع اور سب ڈویژنل ہیڈکوارٹر پر یا اس کے آس پاس تعینات کیا جائے گا۔"لداخ میں ملازمین کی تقرری اور تبادلے سے متعلق تمام تجاویز جموں اور کشمیر تنظیم نو ایکٹ، 2019 کی دفعات کے لحاظ سے مجاز اتھارٹی کی منظوری حاصل کرنے کے لیے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ جموں و کشمیر کو پیش کی جائیں گی۔ تبادلے سے متعلق رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ تدریسی عملے کی منتقلی کا حکم صرف مالی سال کے پہلے مہینے یعنی ہر سال اپریل میں دیا جائے گا۔
مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ سے کسی بھی ملازم کو واپس نہیں لایا جائے گا جب تک کہ متعلقہ محکمہ کی طرف سے مناسب متبادل فراہم نہ کیا جائے۔" میعاد کے بارے میں رہنما خطوط میں یہ کہا گیا ہے کہ ملازمین کو دو سال کی مدت کے لیے لداخ میں تعینات کیا جائے گا۔ رہنما خطوط کے مطابق ایک ملازم جس نے لداخ میں دو سال کی مقررہ مدت پوری کی ہے، اسے دوسری مدت کے لیے یونین ٹیریٹری میں تعینات نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:JKAS officers Transferred جموں و کشمیر میں پانچ افسران کا تبادلہ و تقرریاں