سرینگر:جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ایل جی منوج سنہا، جموں و کشمیر پولیس سربراہ بار بار یہ بات کیہ رہے ہیں کہ جموں وکشمیر میں امن ہے۔دہلی میں بیٹھے لوگ بھی یہ کیہ رہے کہ کشمیر میں نارمیلسی آئی ہے۔ لیکن جو لوگ اس چیز کو نہیں مان رہے ہے، وہ اس کا کونٹر کر رہے ہے جس کی وجہ سے یہاں حال ہی میں ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'کشمیر میں حالیہ حلاکتیں یہ ثابت کرنے کے لیے ہوئی ہے کہ ہم مرے نہیں ہے اور جو آپ کہتے ہو وہ سب جھوڑ ہے۔' انہوں نے کہا کہ جو ٹنگمرگ میں ہیڈ کانسٹبل ہلاک ہوا ہے اس کے 7 بچے ہیں اور جو ان کا سب سے چھوڑا بچہ ہے وہ ابھی کم عمر ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں پر آئے روز ای ڈی انکم ٹیکس کے چھاپے
فاروق عبداللہ نے اس پر کہا کہ وہ (بی جے پی) خوف پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ایک دن ان کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کیا جائے گا۔ اگر وہ واقعی جمہوریت چاہتے ہیں، تو انہیں اپوزیشن کو زندہ رہنے دینا چاہیے۔ اپوزیشن کو مارنے سے ملک مضبوط نہیں ہوگا۔
کشمیر میں سرکاری ملازمین کو احتجاج کرنے پر پابندی
ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبدللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر انتظامیہ کی جانب سے حالیہ حکم نامہ دکھاتا ہے کہ یہاں جمہوریت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ میں فلسطین کی حق میں لاکھوں افراد نے احتجاج کیا، جس میں نہ صرف مسلمان تھے بلکہ عیسائی ،ہندو اور یہودی بھی تھے، اور ان کو کسی نے روکا نہیں۔یہاں پر کیوں بندیشیں عائد ہے۔لوگ فلسطین کے عوام کے ساتھ ہمداری کے لیے احتجاج کرنے جارہے ہے، اس کے علاوہ وہ کچھ نہیں کرنے جارہے ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں سرکاری ملازمین کو اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج پر پابندی کے خلاف سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے۔ہمارے آئین میں احتجاج کرنے کا حق ہے اور اس میں کوئی بندشیں نہیں ہوسکتی ہے۔
غزہ میں فلسطینی لوگوں کی ہلاکت
نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اللہ جانتا ہے کہ ان( غزہ) لوگوں کے ساتھ کیا ہوگا، وہیں بہتر جانتا ہے۔ اس وقت سب یہ کہتے ہے کہ غزہ پر جنگ بند ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر جو بائڈن نے کہا ہے کہ فلسطین مسئلے پر دو اسٹیٹ ہی واحد راستہ ہے۔لیکن اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یایو کا اور ہی کچھ ارادہ ہے،وہ سمجھتے ہے کہ وہ مسلمانوں کو مٹا سکتے ہے، کرے کوشش ہم بھی دیکھتے ہے۔