انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے دفاعی بجٹ پر خطیر رقم خرچ کرنے کے بجائے اس رقم کا استعمال عوام کی فلاح و بہبود اور ترقیاتی کاموں پر کریں۔ ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوششوں کے بجائے عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کرنے کی پالیسی اپنائیں تاکہ دونوں ملکوں کے عوام امن و سکون حاصل ہو۔
محبوبہ مفتی نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ انہوں نے یہ ٹویٹ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے بیان کہ 'بھارت اور پاکستان کے لیے وقت آگیا ہے کہ وہ ماضی کو دفن کرکے آگے بڑھیں'، کے رد عمل میں کیا۔
محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میں کہا: 'بھارت اور پاکستان کے لئے اچھا موقع ہے کہ وہ رنجشوں کو بھلا کر مسئلہ کشمیر کا دیرپا حل تلاش کریں۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کے لئے بہت بڑا دفاعی بجٹ مختص کرتے ہیں جبکہ ان ہی وسائل کو مشترکہ چیلنجز جیسے غربت، تعلیم اور صحت عامہ پر صرف کیا جا سکتا ہے'۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستانی آرمی چیف نے کہا تھا کہ 'وقت آگیا ہے کہ ماضی کو دفن کرکے مستقبل کی جانب بڑھیں'۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا 'ہمارے پڑوسی (بھارت) کو 'مسئلہ کشمیر' حل کرنا ہوگا کیونکہ مستحکم بھارت اور پاکستان کے مابین تعلقات مشرقی اورمغربی ایشیاء کو قریب لاسکتے ہیں۔'
جنرل باجوہ کا بیان اس وقت سامنے آیا جب پاکستانی وزیراعظم نے ایک روز قبل ہی اپنے ایک خطاب میں کہا تھا کہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے پہلا قدم بڑھانا ہوگا۔