سابق کانگرس لیڈر غلام نبی آزاد نے کانگریس میں واپسی کی خبروں کو بے بنیاد اور افواہ قرار دیا۔ آزاد نے ٹویٹر پر لکھا کہ ان کی کانگریس میں واپسی کے متعلق خبریں افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ اس قسم کی خبریں کانگرس کے کچھ لیڈران پھیلا رہے ہیں کیونکہ وہ میری پارٹی کے لیڈران اور کارکنوں کی حوصلہ شکنی کرنا چاہتے۔ انہوں کہا کہ ان کی کانگریس یا ان کی قیادت کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے تاہم میں ان سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ ان قصہ گوئی کرنے والوں کو کہیں کہ وہ ایسا کرنے سے باز رہیں۔ Azad on Rejoining Congress
قابل ذکر ہے کہ آزاد کے متعلق آج خبریں شائع کی گئی کہ غلام نبی آزاد کے کانگریس پارٹی میں واپسی کا امکان ہے اور اس سلسلے میں وہ کانگریس کے دو رہنماؤں کے رابطے میں بھی ہیں۔ خبروں کے مطابق گجرات اور ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے دوران آزاد نے دعویٰ کیا تھا کہ صرف کانگریس ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے مقابلہ کر سکتی ہے۔ اس دوران آزاد نے کہا تھا کہ وہ کانگریس کی پالیسی کے خلاف نہیں ہیں لیکن اس کے کمزور نظام کے مسائل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Taj Mohiuddin on Gulam Nabi Azad غلام نبی آزاد اب کانگریس میں شامل نہیں ہوں گے، تاج محی الدین
واضح رہے کہ غلام نبی آزاد نے 26 اگست کو کانگریس پارٹی سے اپنی 52 سالہ طویل وابستگی چھوڑ دی اور اکتوبر میں اپنی نئی سیاسی تنظیم 'ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی' تشکیل دی۔ یہ خبریں ایسے وقت گشت کر رہی ہے جب حالیہ دنوں میں آزاد کی نئی پارٹی میں پھوٹ پڑگئی جس کے نتیجے میں آزاد کے قریبی ساتھی اور جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تاراچند سمیت 126 لیڈران و کارکنان نے آزاد کی پارٹی کو الوداع کہہ دیا۔ وہیں دو سابق رکن اسمبلی رشید ڈار اور چودھری اکرم بھی آزاد سے دوریاں بنائے ہوئے ہیں۔