اپنی پارٹی کے نائب صدر غلام حسن میر نے ای ٹی بھارت کے ساتھ ایک خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ڈی ڈی سی انتخابات میں کئی امیدواروں نے "اپنی پارٹی" کی ٹکٹ پر انتخاب نہیں لڑا تاہم انتخابات کے دوران انہیں پارٹی کا تعاون حاصل تھا۔ جس بنا پر پارٹی نے اپنے 12 نمائندوں کے ساتھ دیگر امیدواروں کی مدد سے کشمیر وادی کے دو اضلاع سرینگر اور شوپیاں میں اپنے چئیرمین اور نائب چئیرمین بنانے میں کامیاب ہوئی حاصل کی۔
ای ٹی وی بھارت کے نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے پارٹی کے نائب صدر نے کہا کہ جو یہاں کی پرانی سیاسی پارٹیاں "اپنی پارٹی" پر امیدواروں کے خرید و فروخت کا الزام لگا رہی ہے وہ اپنے گریباں میں جھانک کے دیکھے۔ میر نے کہا کہ ان جماعتوں کی سیاست جھوٹ اور فریب پر مبنی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ این سی اور پی ڈی پی نے یہاں کے لوگوں کو کئی دہائیوں سے اٹونامی اور سیلف رول کے نام نہ صرف گمراہ کیا ہے بلکہ دھوکہ بھی دیا۔ وہیں اب دفعہ 370کی بحالی کے نام پر ایک بار پھر گمراہ کرنے کے کوشش کر رہی ہیں لیکن لوگ بالغ نظر ہے وہ اب ان پارٹیوں کے کھولے نعروں اور دعوؤں کو بخوبی سمجھ رہے ہیں ۔
"اپنی پارٹی" ماضی میں انہیں سیاسی جماعتوں کا حصہ رہنے کے سوال کے جواب میں غلام حسن میر نے کہا کہ "اپنی پارٹی " کے وجود میں آنے بعد پارٹی نے عوام سے وہ کوئی بھی وعدہ نہیں کیا اور نہ آئندہ کرے گی جو کبھی پورا ہی نہیں ہوسکتا ہے۔
بات چیت کے دوران غلام حسن میر نے کہا کہ اپنی پارٹی جموں وکشمیر میں جلد از جلد اسمبلی انتخابات منعقد کروانے کے حق میں ہے تاکہ یہاں کے لوگوں کو درپیش روزمرہ کے مسائل و معمالات سے راحت دی جاسکے ۔انہوں نے کہا یہاں کی ترقی اور خوشحالی امن وامان میں مضمر ہے۔
ایک سوال کے جواب میں میر نے کہا کہ "اپنی پارٹی" جموں وکشمیر کے نوجوانوں کی بے روزگاری اور بے کاری کا خاتمے چاہتی ہے جس کے لئے پارٹی کام کرنے کی وعدہ بند ہے۔میر نے کہا کہ ان کی پارٹی یہاں کی دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح نوجوان کا استحصال نہیں کرنا چاہتی ہے اور نہ ہی غلط اور جھوٹے وعدوں سے یہاں کے معصوم نوجوانوں کو بہلا پھسلا کر قربستانوں ،بندوق یا قید خانوں کا راستے دکھنا چاہتی ہے۔