جموں و کشمیر کے سینئر ترین اور بزرگ علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی نے آل پارٹی حریت کانفرنس سے خود کو علیحدہ کرنے کا اچانک فیصلہ کر لیا ہے۔
سوموار کی صبح حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی نے اپنے ایک آڈیو پیغام میں علیحدگی پسند جماعت آل پارٹی حریت کانفرنس کو الوداع کرنے کا اعلان کیا۔
اپنے آڈیو پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ حریت کانفرنس کی موجودہ حالت کے پیش نظر انہوں نے حریت کانفرنس سے خود کو دور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں حریت کانفرنس کو ایک مفصل خط بھی ارسال کیا ہے۔ گیلانی نے کہا کہ حریت کانفرنس کی موجودہ حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے 'میں نے حریت کانفرنس سے استعفیٰ دے دیا اور اب میں اس سے دوری اختیار کرنا چاہتا ہوں۔'
خیال رہے سید علی شاہ گیلانی برسوں سے حریت کانفرنس کے چیئرمین کے طور کام کررہے تھے اور آج انہوں نے اچانک اس کو الوداع کہنے کا اعلان کیا ہے۔-
اس سلسلہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سیکریٹری رام مادھو نے متواتر تین بار ٹویٹ کئے۔ انہوں نے سید علی گیلانی کے پریس بیان کو ٹویٹ کر کے لکھا: 'گیلانی نے حریت کانفرنس سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ استعفیٰ کے بعد گیلانی خود کو ان جرائم سے مثتثنیٰ نہیں کرسکتے جو گزشتہ تیس برس میں علیحدگی پسندوں کے ہاتھوں سرزد ہوئے ہیں۔
سید علی گیلانی ، حریت کانفرنس کے ایک دھڑے کے تاحیات چیئرمین تھے۔ یہ دھڑہ ، اصل حریت کانفرنس سے 2003 میں الگ ہوگیا تھا۔ دوسرے دھڑے کی قیادت میرواعظ عمر فاروق کررہے ہیں۔
گزشتہ برسوں کے دوران حریت کے ان دھڑوں کی اہمیت کم ہوگئی تھے کیونکہ گیلانی، میرواعظ اور لبریشن فرنٹ کے محبوس صدر یاسین ملک نے مشترکہ مزاحمتی تحریک نامی ایک فورم تشکیل دیا تھا جو عملی طور علیحدگی پسند جماعتوں کی ترجمانی کررہا تھا۔
گزشتہ برس اگست 5 کی صورتحال کے بعد یہ اتحاد بکھر گیا ۔