اہل خانہ کے مطابق '35 سالہ نور الحسن این آرایچ ایم میں کام کرتا تھا۔ وہ ایک میڈیکل شاپ بھی چلاتا ہے۔ وہ اپنے روز مرہ کام کے لیے 22 جون کی صبح گھر سے نکلے تب سے وہ واپس گھر نہیں لوٹے'۔
اہل خانہ نے کہا کہ 'ہم نے اسے ہر جگہ ڈھونڈھنے کی کوشش کی لیکن کچھ پتہ نہیں چلا۔ اس دوران ہم نے پولیس سٹیشن گاندربل میں اس کے لاپتہ ہونے کا رپورٹ بھی درج کرائی'۔
اس سلسلے میں آج نور الحسن کے اہل خانہ نے سرینگر کی پریس کالونی میں حکام سے اس کی بازیابی کی اپیل کرتے ہوئے کہاں کہ نور الحسن اپنے بیمار والدین کا بڑھاپے کا سہارا ہے۔ نور الحسن کے والد دل کے مرض میں مبتلا ہیں۔
اس دوران ای ٹی وی سے بات کرتے نور الحسن کی بیوی نے روتے ہوئے کہاں کہ 'ابھی میری شادی کو تین سال ہی ہوئے ہیں۔ میری دو سال کی بچی ہے۔ میں اس کو کیسے پرورش کروں۔ یہ اپنے پاپا کو ڈھونڈ رہی ہے۔ میں اسے کیا جواب دوں گی؟'
اس دوران نور الحسن کی ماں نے کہاں نثار ہمارے بڑھاپے کی لاٹھی ہے جس کے بنا ہم نہیں رہ سکتے۔ انہوں حکام سے اس کی بازیابی کی اپیل کی ہے۔