انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’مقدس اور متبرک ماہ ربیع الاول کی آمد، COVID-19 مثبت معاملات میں کمی اور وادی میں مسلمانوں کی بڑی عبادت گاہیں خاص طور پر آثار شریف درگاہ حضرت بل سمیت دیگر بقعہ جات، درگاہوں، امام باڑوں، آستان عالیہ سمیت دیگر مساجد کو عبادت و ریاضت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ لہٰذا کشمیر کی مرکزی جامع مسجد کو نماز جمعہ کے لیے بند رکھنے کا حکام کے پاس کوئی جواز نہیں ہے۔‘‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے فیصلہ لیا ہے کہ ولادت باسعادت جناب سرور کائنات حضرت محمد مصطفی ﷺ کے متبرک موقع کے تناظر میں 15 اکتوبر2021 کو نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے کھول دی جائے گی اور اس حوالے سے معیاری SOPS اور حکومتی گائیڈ لائنز کا پورا لحاظ رکھا جائے گا۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ نماز جمعہ کے موقع پر فرزندان توحید اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ و استغفار کے ساتھ ساتھ عالمی وبا COVID-19 سے نجات کے لیے خصوصی دعاؤں کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: سرینگر: کووڈ کی طرح فلو ویکسین بھی مفت دستیاب کرانے کی ضرورت
دریں اثناء، انجمن اوقاف نے توقع ظاہر کی کہ ’’حکام اس امر کو بھی یقینی بنائیں گے کہ گزشتہ 28 مہینوں سے مسلسل نظر بند رکھے گئے انجمن اوقاف کے سربراہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کی نظربندی بھی ہٹا لی جائے گی۔‘‘