محکمہ موسمیات نے وادی میں مغربی ہواؤں کے داخل ہونے کے پیش نظر اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران بھاری برف باری اور 21 دسمبر کو کئی ایک مقامات پر ہلکی برف باری کی پیش گوئی کی ہے۔
تاہم متعلقہ محکمہ کے مطابق وادی میں موسم 22 دسمبر سے 26 دسمبر تک خشک رہنے کی توقع ہے۔
ادھر وادی کشمیر میں چلہ کلان شروع ہونے سے قبل ہی زمستانی ہواؤں نے جہاں ایک طرف لوگوں کا جینا دوبھر کردیا ہے وہیں رات کو درجہ حرارت مسلسل نقطہ انجماد سے نیچے رہنے کے باعث ڈل جھیل کے کناروں کے علاوہ متعدد آبی ذخائر بھی جزوی طور پر منجمد ہونے شروع ہوئے ہیں۔
بتادیں کہ وادی کشمیر میں 40 دنوں پر محیط سردیوں کا بادشاہ چلہ کلان 21 دسمبر یعنی ہفتے سے حسب روایت وارد وادی ہورہا ہے تاہم چلہ کلان کی آمد سے قبل ہی یہاں جاری شدید سردیوں کے پیش نظر اہلیان وادی نے چلہ کلان کے ارادوں کو بھانپ کر اس کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام تر انتظامات کو حمتی شکل دے رکھی ہے۔
وادی میں رات کا درجہ حرارت مسلسل نقطہ انجماد سے نیچے درج ہونے سے زمستانی ہواؤں کا سلسلہ بدستور جاری و ساری ہے جس کی وجہ سے جہاں لوگوں کے مشکلات مزید دوچند ہوگئے ہیں اور معمولات زندگی بھی متاثر ہورہے ہیں وہیں جھیل ڈل کے کناروں کے علاوہ اس کے متصل کئی آبگاہیں جزوی طور پر منجمد ہونا شروع ہوئی ہیں۔
دریں اثنا وادی میں فضائی و زمینی ٹریفک مسلسل برقرار و بحال ہے۔ سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پروازوں کے آنے جانے کا سلسلہ بدستور جاری وساری ہے جبکہ وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ بھی یک طرفہ ٹریفک کی آوا جاہی کے لئے کھلی ہے تاہم سری نگر لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے ہنوز بند ہیں۔
وادی میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات کو بھی درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے ہی درج کیا گیا۔ وادی کے دارالخلافہ سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔
مشہور دہر سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 6.5 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 4.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔ لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.1 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 16.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔
وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.1 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ اور کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 5.5 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 4.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔
دریں اثنا وادی میں جاری شدید سردی کے باعث کھانسی اور زکام کی بیماریاں در در دستک دے کر لوگوں کو بلا لحاظ عمر و جنس اپنا شکار بنا رہی ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سردی کی وجہ سے بچے اور عمر رسیدہ افراد تمام تر احتیاط برتنے کے وصف بھی زکام اور کھانسی کے شکار ہورہے ہیں۔
وادی میں شدید سردی کی وجہ سے لوگ صبح سویرے گھروں سے باہر نکلنے سے اجتناب کررہے ہیں اور بازاروں میں بھی دکانیں ساڑھے نو بجے کے بعد ہی کھلنے لگتی ہیں۔