سرینگر
ذوالقرنین زلفی
جموں و کشمیر کی لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں چار سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کر دیا۔ ان میں کشمیر ایڈمسٹریٹیو سروس کی افسر الصباح ارجمند خان بھی شامل ہیں جو تہاڑ جیل میں نظر بند سابق عسکریت پسند بٹہ کراٹے کی اہلیہ ہیں جبکہ جموں و کشمیر انٹرپرینائرشپ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے آئی ٹی محکمے کے منیجر سید عبدالمعید کو بھی برطرف کیا گیا ہے جو پاکستان نشین حزب المجاہدین کے سربراہ اور جہاد کونسل کے چیرمین سید صلاح الدین کے فرزند ہیں۔
برطرفی کا یہ حکمنامہ لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی جانب سے اجرا کیا گیا ہے اور یہ اس سلسلے کا تازہ ترین حکمنامہ ہے جس میں انتظامیہ نے عسکریت پسندوں یا علیٰحدگی پسندوں کے ساتھ روابط کی پاداش میں کئی سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا ہے۔ ان ملازمین کو اپنی صفائی پیش کرنے کا کوئی موقع فراہم نہیں کیا جاتا ہے بلکہ پولیس اور سراغ رساں اداروں کی رپورٹس پر ہی حتمی فیصلہ صادر کیا جاتا ہے۔ اس سے قبل جن ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے ان میں یونیورسٹی پروفیسر، اساتزہ اور پولیس اہلکار شامل ہیں۔
پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون نے برطرفی کے اس حکمنامے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام اچھا نہیں ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’’بھارت کے ہر شہری کو اسکے ذاتی حقوق ہیں۔ ایک بیٹے کو اسکے بات کی کارکردگی کیلئے ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا یا بیوی کو شوہر کیلئے اور باپ کو بیٹے کیلئے۔ یہ افسوسناک ہے کہ رشتے کو برطرفی کیلئے جواز کے طور استعمال کیا جارہا ہے۔ یہ مناسب نہیں ہے۔ میں بصد احترام اپنی نااتفاقی کا اظہار کرتا ہوں‘‘
ایک سینئر پولیس افسر نے تصدیق کرتے ہوئے کہ جے اینڈ کے انتظامیہ نے آئین ہند کے دفعہ 311 کے تحت چار ملازمین کو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر برطرف کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیز کی منفی رپورٹ میں ان ملازمین کی سرگرمیوں کو ریاست کی سلامتی کے مفادات کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔
برطرف کیے گئے ملازمین میں ڈاکٹر مُحیط احمد بٹ (سائنٹسٹ - ڈی پوسٹ گریجویٹ ڈیپارٹمنٹ آف کمپیوٹر سائنسز، کشمیر یونیورسٹی)، ماجد حسین قادری (سینئر اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ مینجمنٹ اسٹڈیز، کشمیر یونیورسٹی)، سید عبدالمعید، ( منیجر آئی ٹی، جے کے ای ڈی آئی) اور الصباح الارجمند خان، (جے کے اے ایس، ڈی پی او پبلسٹی، ڈائریکٹوریٹ آف رورل ڈیولپمنٹ کشمیر) شامل ہیں۔ Bitta Karate’s Wife Salahuddin's Son Sacked for Govt Services
سید عبدالمعید یونائیٹڈ جہاد کونسل (یو جے سی) کے سربراہ محمد یوسف شاہ المعروف سید صلاح الدین کے فرزند ہیں جبکہ الصباح جے کے ایل ایف لیڈر اور سابق عسکریت پسند فاروق احمد ڈار عرف بٹہ کراٹے کی اہلیہ ہیں۔ ارجمند جے کے اے ایس آفیسر تھی۔
سرکاری ترجمان کے مطابق ڈاکٹر محیط احمد بٹ کشمیر یونیورسٹی میں پاکستان اور اس کے حاشیہ برداروں کے پروگرام اور ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے طلبہ کو بنیاد پرست بنا کر علیحدگی پسندی اور عسکریت پسندی کے ایجنڈے کی تشہیر میں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ وہیں کشمیر یونیورسٹی کے ایک سینئر اسسٹنٹ پروفیسر ماجد حسین قادری کی عسکری تنظیموں کے ساتھ طویل وابستگی ہے جن میں لشکر طیبہ بھی شامل ہے۔ اس پر پہلے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اُن کا نام دہشت گردی سے متعلق مختلف مقدمات سے متعلق 302، 307، اور 427، 7/27 آر پی سی کے تحت درج متعدد ایف آئی آرز درج ہیں۔‘‘
’’اسی طرح سید عبدالمعید، مینیجر، آئی ٹی، جے کے ای ڈی آئی کا پانپور کے سیمپورہ میں جے کے ای ڈی آئی کمپلیکس پر ہونے والے تین عسکری حملوں میں ملوث پایا گیا ہے اور ادارے میں ان کی موجودگی نے علیحدگی پسند قوتوں کے ساتھ ہمدردی بڑھا دی ہے۔ وہیں محترمہ اصباح الارجمند خان پاسپورٹ کے حصول کے لیے غلط معلومات فراہم کرنے میں ملوث پائی گئی ہیں۔ اس کے غیر ملکی لوگوں کے ساتھ روابط پائے گئے ہیں جنہیں ہندوستانی سیکورٹی اور انٹیلی جنس نے آئی ایس آئی کے پے رول پر ہونے کی نشاندہی کی ہے۔ جموں و کشمیر میں بھارت مخالف سرگرمیوں کی فنڈنگ کے لیے رقم کی کھیپ لے جانے میں بھی اس کے ملوث ہونے کی اطلاع ملی ہے۔‘