ETV Bharat / state

Farooq Abdullah on Press Freedom: صحافیوں کو سچ بولنے اور لکھنے کی اجازت نہیں، فاروق عبداللہ

author img

By

Published : May 3, 2023, 7:48 PM IST

جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے صحافت کی موجودہ صورتحال پر تشویشناک کا اظہار کرتے ہوئے حکام کی سخت نکتہ چینی کی۔

فاروق عبداللہ
farooq Abdullah

سرینگر (جموں و کشمیر) : نیشنل کانفرس کے صدر اور رکن پاررلیمان ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے صحافت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’جموں وکشمیر میں پریس (صحافت) کی موجودہ صورتحال انہتائی تشویشناک ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران صحافت کی آزادی ایک مرتبہ پھر سلب کر دی گئی ہے اور یہاں تک کہ صحافیوں کو سچ لکھنے اور بولنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔‘‘

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ’’ورلڈ پریس فریڈم ڈے‘‘ کی نسبت سے کہا: ’’جو کوئی بھی سچ لکھتا یا بولتا ہے اس کے خلاف سخت نوعیت کے کیس درج کر کے جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ موجودہ دور میں سڑک، بجلی اور پینے کے پانی سے متعلق مسائل کی خبریں بھی حکمرانوں کو برداشت نہیں ہوتی ہیں اور حکومت نے اس طرح کی خبروں پر بھی غیر اعلانیہ طور پر تعمیری نکتہ چینی پر قدغن عائد کر رکھا ہے۔‘‘ فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ ’’یہ ایک خطر ناک رجحان ہے اور اس رجحاں کا جتنی جلد قلع قمع کیا جائے بہتر ہے، کیونکہ آزادی صحافت جمہوریت کی بنیاد ہوتی ہے۔‘‘

فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر میں پریس فریڈم ڈے کی بنیاد شہدائے کشمیر کی قربانیوں کی دین تھی اور صحافت کی آزادی کو فروغ دینے کی خاطر مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے بیش بہا اور نا قابل فراموش مسائل اور مشکلات جھیلے ہیں، حتی کہ اس سلسلے میں مرحوم اور ان کے ساتھوں کو اسیری کے ایام بھی کاٹنے پڑے۔

مزید پڑھیں: Press Freedom Day in Kashmir کسی کو ورلڈ پریس فریڈم ڈے یاد بھی ہے؟

واضح رہے کہ ہر سال 3مئی کو عالمی سطح پر صحافت کا عالمی دن منایا جاتا ہے جہاں یونیسکو (UNESCO) جیسے عالمی ادارہ نے رواں برس ورلڈ پریس فریڈم ڈے کی نسبت سے اپنے ہیڈ کوارٹر میں تقریب کا انعقاد کیا وہیں جموں و کشمیر کے طول و ارض میں اس دن کے حوالہ سے خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ ورلڈ پریس فریڈم ڈے کے موقع پر یہاں کسی بھی تقریب کا اہتمام نہیں کیا حتی کہ سرکاری سطح پر بھی کوئی تقریب منعقد ہوئی نہ کوئی بیان جاری کیا گیا۔

سرینگر (جموں و کشمیر) : نیشنل کانفرس کے صدر اور رکن پاررلیمان ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے صحافت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’جموں وکشمیر میں پریس (صحافت) کی موجودہ صورتحال انہتائی تشویشناک ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران صحافت کی آزادی ایک مرتبہ پھر سلب کر دی گئی ہے اور یہاں تک کہ صحافیوں کو سچ لکھنے اور بولنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔‘‘

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ’’ورلڈ پریس فریڈم ڈے‘‘ کی نسبت سے کہا: ’’جو کوئی بھی سچ لکھتا یا بولتا ہے اس کے خلاف سخت نوعیت کے کیس درج کر کے جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ موجودہ دور میں سڑک، بجلی اور پینے کے پانی سے متعلق مسائل کی خبریں بھی حکمرانوں کو برداشت نہیں ہوتی ہیں اور حکومت نے اس طرح کی خبروں پر بھی غیر اعلانیہ طور پر تعمیری نکتہ چینی پر قدغن عائد کر رکھا ہے۔‘‘ فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ ’’یہ ایک خطر ناک رجحان ہے اور اس رجحاں کا جتنی جلد قلع قمع کیا جائے بہتر ہے، کیونکہ آزادی صحافت جمہوریت کی بنیاد ہوتی ہے۔‘‘

فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر میں پریس فریڈم ڈے کی بنیاد شہدائے کشمیر کی قربانیوں کی دین تھی اور صحافت کی آزادی کو فروغ دینے کی خاطر مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے بیش بہا اور نا قابل فراموش مسائل اور مشکلات جھیلے ہیں، حتی کہ اس سلسلے میں مرحوم اور ان کے ساتھوں کو اسیری کے ایام بھی کاٹنے پڑے۔

مزید پڑھیں: Press Freedom Day in Kashmir کسی کو ورلڈ پریس فریڈم ڈے یاد بھی ہے؟

واضح رہے کہ ہر سال 3مئی کو عالمی سطح پر صحافت کا عالمی دن منایا جاتا ہے جہاں یونیسکو (UNESCO) جیسے عالمی ادارہ نے رواں برس ورلڈ پریس فریڈم ڈے کی نسبت سے اپنے ہیڈ کوارٹر میں تقریب کا انعقاد کیا وہیں جموں و کشمیر کے طول و ارض میں اس دن کے حوالہ سے خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ ورلڈ پریس فریڈم ڈے کے موقع پر یہاں کسی بھی تقریب کا اہتمام نہیں کیا حتی کہ سرکاری سطح پر بھی کوئی تقریب منعقد ہوئی نہ کوئی بیان جاری کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.