ETV Bharat / state

Farooq Abdullah on Import Duty امپورٹ ڈیوٹی میں کمی معیشت کے لیے سم قاتل، فاروق عبداللہ - امپورٹ ڈیوٹی میں کمی معیشت کے لیے سم قاتل

جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں نے مرکزی حکومت کی جانب سے سیبوں پر امپورٹ ڈیوٹی میں کمی کے فیصلہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے حکومت سے فیصلہ پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔

امپورٹ ڈیوٹی میں کمی معیشت کے لیے سم قاتل، فاروق عبداللہ
امپورٹ ڈیوٹی میں کمی معیشت کے لیے سم قاتل، فاروق عبداللہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 12, 2023, 1:51 PM IST

امپورٹ ڈیوٹی میں کمی معیشت کے لیے سم قاتل، فاروق عبداللہ

سرینگر (جموں کشمیر) : امریکہ سے درآمد کیے جانے والے سیبوں پر 20 فیصد امپورٹ ڈیوٹی میں نرمی کے مرکزی حکومت کے فیصلے پر جموں کشمیر نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا: ’’جب G20 کے دوران رعایتوں کا اعلان کیا گیا تھا تو یہ نہیں سوچا گیا کہ اس سے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ اس کا ہماری معیشت پر کیا اثر پڑے گا۔‘‘

ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے مرکزی سرکار کی شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا: ’’امپورٹ ڈیوٹی میں نرمی کے فیصلے سے نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ اس سے ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے کسان بھی متاثر ہوں گے۔‘‘ فاروق عبداللہ کے مطابق جموں و کشمیر کی کثیر آبادی سیب کی کاشت یا اس کی تجارت سے منسلک ہے اور یہ (ہارٹیکلچر) یہاں کی معیشت کا ایک اہم حصہ ہے۔ فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ ’’امریکہ کو خوش کرنے کے لیے وہ (مرکزی سرکار) مقامی کاشتکاروں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Omar Abdullah on import dutyؒ: مرکزی سرکار ملک کے کاشتکاروں کو ڈبو رہی ہے، عمر عبداللہ

مرکزی حکومت سے اس فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ’’حکومت کوئی ایسا قدم نہ اٹھائے جس سے یہاں پہلے سے موجود غربت میں اضافہ ہو اور ہم ایک اور بحران میں پھنس جائیں۔‘‘ فاروق عبداللہ نے اس حوالہ سے احتجاج کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا: ’’اگر حکومت کسانوں کی مشکلات میں کمی اور لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا نہیں کرتی تو ہم مجبوراً سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔‘‘ واضح رہے کہ گزشتہ روز جموں و کشمیر کے سابق وزراء اعلیٰ - محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ - نے بھی مرکزی حکومت کے فیصلہ کی سخت تنقید کرتے ہوئے امپورٹ ڈیوٹی میں کمی کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

امپورٹ ڈیوٹی میں کمی معیشت کے لیے سم قاتل، فاروق عبداللہ

سرینگر (جموں کشمیر) : امریکہ سے درآمد کیے جانے والے سیبوں پر 20 فیصد امپورٹ ڈیوٹی میں نرمی کے مرکزی حکومت کے فیصلے پر جموں کشمیر نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا: ’’جب G20 کے دوران رعایتوں کا اعلان کیا گیا تھا تو یہ نہیں سوچا گیا کہ اس سے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ اس کا ہماری معیشت پر کیا اثر پڑے گا۔‘‘

ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے مرکزی سرکار کی شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا: ’’امپورٹ ڈیوٹی میں نرمی کے فیصلے سے نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ اس سے ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے کسان بھی متاثر ہوں گے۔‘‘ فاروق عبداللہ کے مطابق جموں و کشمیر کی کثیر آبادی سیب کی کاشت یا اس کی تجارت سے منسلک ہے اور یہ (ہارٹیکلچر) یہاں کی معیشت کا ایک اہم حصہ ہے۔ فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ ’’امریکہ کو خوش کرنے کے لیے وہ (مرکزی سرکار) مقامی کاشتکاروں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Omar Abdullah on import dutyؒ: مرکزی سرکار ملک کے کاشتکاروں کو ڈبو رہی ہے، عمر عبداللہ

مرکزی حکومت سے اس فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ’’حکومت کوئی ایسا قدم نہ اٹھائے جس سے یہاں پہلے سے موجود غربت میں اضافہ ہو اور ہم ایک اور بحران میں پھنس جائیں۔‘‘ فاروق عبداللہ نے اس حوالہ سے احتجاج کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا: ’’اگر حکومت کسانوں کی مشکلات میں کمی اور لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا نہیں کرتی تو ہم مجبوراً سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔‘‘ واضح رہے کہ گزشتہ روز جموں و کشمیر کے سابق وزراء اعلیٰ - محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ - نے بھی مرکزی حکومت کے فیصلہ کی سخت تنقید کرتے ہوئے امپورٹ ڈیوٹی میں کمی کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.