اشرف میر نے جموں و کشمیر کی بیوروکریسی میں سیکرٹری قانون ساز کونسل، کمشنر/ سیکرٹری قانون، انصاف اور پارلیمانی امور، ریونیو، سائنس اور ٹکنالوجی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ریلیف، بحالی اور تعمیر نو سمیت اہم عہدوں پر خدمات انجام دی ہیں۔
دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اکتوبر 2019 تک محمد اشرف میر اسٹیٹ انفارمیشن کمشنر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔
پارٹی کے ایک ترجمان کے بیان کے مطابق پارٹی چیئرمین سجاد غنی لون نے محمد اشرف میر کا استقبال کرتے ہوئے کہا: ’پیپلز کانفرنس محمد اشرف میر صاحب کی انتظامی صلاحیتوں سے کافی فائدہ اٹھائے گی۔ انتظامی و قانونی امور میں ان کی مہارت سے پارٹی کو جموں وکشمیر کے لوگوں کو درپیش قانونی و انتظامی چلینجوں کے تناظر میں کافی مدد ملے گی‘۔
بیان کے مطابق محمد اشرف میر نے پیپلز کانفرنس میں شامل ہونے پر کہا کہ پارٹی کے چیئرمین کی بے باکی و خلوص اور پارٹی کی تاریخ و قربانیوں نے مجھے اس میں شمولیت کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے پارٹی کے مشن کو آگے بڑھانے کا عزم کیا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل کشمیر کے تین سینیئر رہنما بھی پیپلز کانفرنس میں شامل ہو ئے۔ جن میں نیشنل کانفرنس کے سابق لیڈر بشارت بخاری، سابق پی ڈی پی لیڈران خورشید عالم اور منصور حسین شامل ہیں۔