ETV Bharat / state

Foreign Medical Graduates Protest میڈیکل گریجویٹس کا سرینگر میں احتجاج

بیرون ممالک میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے اور میڈیکل پریکٹس کی لائسنس حاصل کرنے والے ڈاکٹروں نے سرینگر میں خاموش احتجاج کیا۔

میڈیکل گریجویٹس کا سرینگر میں احتجاج
میڈیکل گریجویٹس کا سرینگر میں احتجاج
author img

By

Published : Apr 19, 2023, 7:04 PM IST

میڈیکل گریجویٹس کا سرینگر میں احتجاج

سرینگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں بیرون ممالک میڈیکل ڈگری حاصل کرنے والے ڈاکٹر صاحبان نے خاموش احتجاج درج کرتے ہوئے حکومت سے انہیں انٹرنشپ سیٹس فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے بیرون ممالک میڈیکل تعلیم حاصل کرنے والے ڈاکٹروں نے کہا کہ انہیں میڈیکل پریکٹس کے لیے نشستیں فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔

احتجاج کر رہے ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ حکومت سے کسی احسان کے نہیں بلکہ انصاف کے طلبگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف ایم جی کے تحت چار سو کے قریب ڈاکٹروں کو میڈیکل پریکٹس کی لائسنس فراہم کی جا چکی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے محض 230سیٹیں ہی مخصوص رکھی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مزید 170کے قریب ڈاکٹروں کو سر راہ چھوڑا جا رہا ہے جبکہ انہیں بھی کسی نہ کسی میڈیکل کالج میں انٹرنشپ کا موقع فراہم کیا جانا چاہئے۔

احتجاج میں شامل ایک ڈاکٹر نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ملک کی دیگر ریاستوں میں میڈیکل پریکٹس یا انٹرنشپ کی اجازت یہ کہہ کر نہیں دی جا رہی کہ ان کے پاس ڈومیسائل سرٹیفکیٹ نہیں ہے۔ احتجاجیوں نے حکومت سے دیگر 230طلبہ کی طرح دیگر ڈاکٹروں کے لیے بھی نشستیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ ’’وادی کشمیر میں صحت عامہ کے حوالہ سے کئی مسائل ہیں جن میں ڈاکٹروں کی قلت ایک بڑا مسئلہ ہے۔‘‘ انہوں نے حکومت سے سبھی ڈاکٹروں کے لیے نشستیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ڈاکٹر صاحبان خدمت خلق انجام دینے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی بہتر صحت عامہ فراہم ہو سکے۔

مزید پڑھیں: Students Protest in Ajmer نرس ​​کمپاؤنڈر ٹریننگ سینٹر میں طلباء کا احتجاج

میڈیکل گریجویٹس کا سرینگر میں احتجاج

سرینگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں بیرون ممالک میڈیکل ڈگری حاصل کرنے والے ڈاکٹر صاحبان نے خاموش احتجاج درج کرتے ہوئے حکومت سے انہیں انٹرنشپ سیٹس فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے بیرون ممالک میڈیکل تعلیم حاصل کرنے والے ڈاکٹروں نے کہا کہ انہیں میڈیکل پریکٹس کے لیے نشستیں فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔

احتجاج کر رہے ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ حکومت سے کسی احسان کے نہیں بلکہ انصاف کے طلبگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف ایم جی کے تحت چار سو کے قریب ڈاکٹروں کو میڈیکل پریکٹس کی لائسنس فراہم کی جا چکی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے محض 230سیٹیں ہی مخصوص رکھی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مزید 170کے قریب ڈاکٹروں کو سر راہ چھوڑا جا رہا ہے جبکہ انہیں بھی کسی نہ کسی میڈیکل کالج میں انٹرنشپ کا موقع فراہم کیا جانا چاہئے۔

احتجاج میں شامل ایک ڈاکٹر نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ملک کی دیگر ریاستوں میں میڈیکل پریکٹس یا انٹرنشپ کی اجازت یہ کہہ کر نہیں دی جا رہی کہ ان کے پاس ڈومیسائل سرٹیفکیٹ نہیں ہے۔ احتجاجیوں نے حکومت سے دیگر 230طلبہ کی طرح دیگر ڈاکٹروں کے لیے بھی نشستیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ ’’وادی کشمیر میں صحت عامہ کے حوالہ سے کئی مسائل ہیں جن میں ڈاکٹروں کی قلت ایک بڑا مسئلہ ہے۔‘‘ انہوں نے حکومت سے سبھی ڈاکٹروں کے لیے نشستیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ڈاکٹر صاحبان خدمت خلق انجام دینے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی بہتر صحت عامہ فراہم ہو سکے۔

مزید پڑھیں: Students Protest in Ajmer نرس ​​کمپاؤنڈر ٹریننگ سینٹر میں طلباء کا احتجاج

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.