فاروق عبداللہ کی صدارت میں منعقد اس اجلاس میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرس کے نائب صدر عمر عبداللہ، نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان حسنین مسعودی، الائنس کے ترجمان یوسف تاریگامی اور جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ کے صدر جاوید مصطفی میر نے شرکت کی۔
میٹنگ کے اختتام پر پی اے جی ڈی کے ممبران نے میڈیا سے بات کرنے سے انکار کیا تاہم الائنس کے ترجمان یوسف تاریگامی نے بتایا کہ کل(پیر) کو وہ اس اجلاس کے مقاصد سے متعلق تحریری بیان جاری کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں وزیر اعظم کے ساتھ 24 جون کو ہونے والی کل جماعتی میٹنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میٹنگ میں شرکاء نے یہی عزم دہرایا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو بحال کیا جائے۔
واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے اسے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔
وزیراعظم نریندر مودی کی ملاقات کے بعد گُپکار الائنس کا یہ پہلا اجلاس تھا۔ گزشتہ ہفتے الائنس کا اجلاس منسوخ کر دیا تھا کیونکہ اس اجلاس میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ذاتی مصروفیات کا حوالہ دے کر اس میں شرکت نہیں کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کے اہم واقعات پر ایک نظر
وہیں یہ اجلاس حد بندی کمشن کے دورے سے دونوں روز قبل منعقد ہوا۔
حد بندی کمشن 6 جولائی تا 9 جولائی کے درمیان جموں و کشمیر کا دورہ کر رہا ہے جس میں شرکت کے لیے انہوں یہاں کی رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو مدعو کیا ہے۔