سرینگر: اینٹی کرپشن بیور نے وادی کی بین الاقوامی واٹر اسپورٹس کھلاڑی اور واٹر اسپورٹس سینٹر سرینگر کی انچارج ایگزیکٹیو ڈائریکٹر بلقیس میر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ درج کی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اے سی بی کی جانب سے ان الزامات کی جانچ کرنے کے لیے تصدیق کی گئی ہے کہ بلقیس میر جنہیں اس عہدہ کے لیے مقرر کردہ مطلوبہ تکنیکی اہلیت میں نرمی کے ساتھ فزیکل ایجوکیشن ٹیچر کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔ اس شرط پر تقرری مدت تک وہ بی پی ای ڈی کورس مکمل کرکے اپنی ڈگری پیش کریں گی جو کہ ابھی تک پیش کرنے میں قاصر رہی ہیں۔ ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ اس سے 1998 کے ایس آر او 349 کے تحت محکمہ انہیں یوتھ سروس اینڈ اسپورٹس میں پی ای ٹی کے طور پر تعینات کیا گیا۔ بعد میں وہ سال 2013 کے جی اے ڈی آرڈر کے تحت دو برس کے لیے جموں وکشمیر اسپورٹس کونسل سرینگر میں تعینات ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں:
اے سی بی کی طرف سے تصدیق میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ اسپورٹس کونسل سرینگر کے افسران کو علم ہونے کے باوجود ان سے مقررہ اہلیت حاصل نہیں کی گئی جو کہ تقرری کے آرڈر میں شرط رکھی گئی تھی۔ ایسے میں بلقیس کو بے ایمانی کے ساتھ ترقی دی جاتی رہی۔ سال 2019 میں انہیں تب کے سیکریٹری اسپورٹس کونسل نے مئی 2019 میں آرڈر نمبر 387 کے ذریعہ انچارج ایگزیکٹیو ڈائریکٹر واٹر اسپورٹس سرینگر مقرر کیا۔ تحقیقات میں مزید کہا گیا کہ اسپورٹس کونسل کے افسران نے ایک دوسرے کے ساتھ مجرمانہ سازش میں ملوث ہونے کے بعد بلقیس کو فائدہ پہنچایا۔ ایسے میں قواعد وضوابط کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے سرکاری خزانہ کو نقصان پہنچایا گیا۔