ETV Bharat / state

غلام نبی آزاد کانگریسی ہیں اور کانگریسی ہی رہیں گے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

author img

By

Published : Mar 8, 2021, 4:43 PM IST

فاروق عبد اللہ کا الزام تھا کہ غلام نبی آزاد نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریفیں کیں جنہوں نے جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کیا۔

Farooq abdullah
فاروق عبداللہ

نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ غلام نبی آزاد کارنگریسی ہیں اور کانگریسی ہی رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے پر عمل آوری کے بعد بھی مزید بات چیت ہونی چاہئے تاکہ مسائل حل ہو سکیں۔

فاروق عبداللہ نے یہ باتیں پیر کے روز جموں میں نامہ نگاروں سے کہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے غلام نبی آزاد کی تعریفیں کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ’وزیر اعظم نے غلام نبی آزاد کو اپنی طرف کھینچنے کی کوشش نہیں کی بلکہ جب گجرات کے سیاحوں پر حملہ ہوا تو آزاد صاحب نے اس وقت انتہائی انسانیت کا مظاہرہ کیا تھا جس کی وزیر اعظم نے تعریفیں کیں اور آنسو بہائے‘۔


ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حال ہی میں سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنے پر اتفاق ہونے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’یہ اچھی بات ہے کہ دونوں کے درمیان سیز فائز ہوا ہے اور بھی بات چیت ہونی چاہئے اور مسائل حل ہونے چاہئے‘۔


روہنگیائی پناہ گزینوں کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سب برما یعنی میانمار کا حال جانتے ہیں ۔ ناہ گزینوں کے بارے میں اقوام متحدہ کا ایک چارٹر ہے جس پر حکومت ہندوستان نے بھی دستخط کیا ہے ہمیں اس چارٹر کو قبول کرنا چاہئے اور اس پر کام کرنا چاہئے‘۔

یہ بھی پڑھیں: فاروق عبد اللہ کا انکشاف


موصوف نے حدی بندی کمیشن کو ایک سال کا مزید وقت دینے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات منعقد ہوں گے یا نہیں لیکن ہم نے ان کے لئے مکمل تیاریاں کی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ حکومت ہند کا سب سے بڑا فرض یہ ہے کہ خواتین با اختیاری بل کو پارلیمنٹ سے پاس کرایا جائے۔
مغربی بنگال میں ممتا بینر جی کے لئے انتخابی مہم چلانے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس وقت نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جموں میں کانگریس کے ورکروں نے حال ہی میں غلام نبی آزاد کے خلاف احتجاج درج کرتے ہوئے ان کو پارٹی سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔

ان کا الزام تھا کہ غلام نبی آزاد نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریفیں کیں جنہوں نے جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کیا۔

نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ غلام نبی آزاد کارنگریسی ہیں اور کانگریسی ہی رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے پر عمل آوری کے بعد بھی مزید بات چیت ہونی چاہئے تاکہ مسائل حل ہو سکیں۔

فاروق عبداللہ نے یہ باتیں پیر کے روز جموں میں نامہ نگاروں سے کہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے غلام نبی آزاد کی تعریفیں کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ’وزیر اعظم نے غلام نبی آزاد کو اپنی طرف کھینچنے کی کوشش نہیں کی بلکہ جب گجرات کے سیاحوں پر حملہ ہوا تو آزاد صاحب نے اس وقت انتہائی انسانیت کا مظاہرہ کیا تھا جس کی وزیر اعظم نے تعریفیں کیں اور آنسو بہائے‘۔


ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حال ہی میں سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنے پر اتفاق ہونے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’یہ اچھی بات ہے کہ دونوں کے درمیان سیز فائز ہوا ہے اور بھی بات چیت ہونی چاہئے اور مسائل حل ہونے چاہئے‘۔


روہنگیائی پناہ گزینوں کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سب برما یعنی میانمار کا حال جانتے ہیں ۔ ناہ گزینوں کے بارے میں اقوام متحدہ کا ایک چارٹر ہے جس پر حکومت ہندوستان نے بھی دستخط کیا ہے ہمیں اس چارٹر کو قبول کرنا چاہئے اور اس پر کام کرنا چاہئے‘۔

یہ بھی پڑھیں: فاروق عبد اللہ کا انکشاف


موصوف نے حدی بندی کمیشن کو ایک سال کا مزید وقت دینے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات منعقد ہوں گے یا نہیں لیکن ہم نے ان کے لئے مکمل تیاریاں کی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ حکومت ہند کا سب سے بڑا فرض یہ ہے کہ خواتین با اختیاری بل کو پارلیمنٹ سے پاس کرایا جائے۔
مغربی بنگال میں ممتا بینر جی کے لئے انتخابی مہم چلانے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس وقت نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جموں میں کانگریس کے ورکروں نے حال ہی میں غلام نبی آزاد کے خلاف احتجاج درج کرتے ہوئے ان کو پارٹی سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔

ان کا الزام تھا کہ غلام نبی آزاد نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریفیں کیں جنہوں نے جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.