عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں تمام سماجی، تجارتی اور دیگر سرگرمیاں متاثر تھیں وہیں خطے کے کھلاڑی بھی اپنے گھروں میں محدود تھے، تاہم مرکزی حکومت کی جانب سے انلاک 4 کے اعلان کے بعد جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے عوام کے لیے بازار، صحت افزا مقامات، تعلیمی ادارے اور ریسٹورنٹس کو مرحلہ وار کھولنے کے حوالے سے ہدایت جاری کی ہے۔
خصوصی گفتگو کے دوران اسپورٹس کونسل کے سیکریٹری ڈاکٹر نسیم جاوید چودھری نے کہا کہ "کھلاڑیوں کے حق میں مختلف اقدامات اٹھائے گئے ہیں، ان کے لیے بنیادی سہولیات میں بہتری لائی گئی ہے، عالمی وباء کورونا وائرس کے دوران وادی میں کھیل سرگرمیاں صرف ایک مہینے کے لیے بند رہیں، اس کے بعد آن لائن ویڈیو ایپلیکیشنز کا استعمال کرتے ہوئے ہمارے کھلاڑیوں اور کوچز نے ایک دوسرے سے رابطہ رکھا، یہ رابطہ صرف مقامی کوششوں اور کھلاڑیوں کے درمیان ہی نہیں رہا بلکہ ملک اور غیر ملکی نامور کھلاڑی اور کوچ بھی ہمارے ویبنار کے ذریعے کھلاڑیوں کو صلاح مشورہ دیتے رہے۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ "مرکزی حکومت کی جانب سے انلاک 4 ہدایت جاری کیے جانے کے بعد مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں بھی تمام احتیاطی تدابیر کو اپناتے ہوئے کھیل سرگرمیاں دوبارہ شروع کی گئی، حال ہی میں جموں و کشمیر کے تمام اضلاع میں کرکٹ اور فٹ بال ٹورنامنٹ کا انعقاد بھی کیا گیا، ابھی ہم نے انہیں کھیلوں کو دوبارہ سے شروع کیا ہے جہاں کھلاڑی کا کھلاڑی سے سیدھا رابطہ نہیں ہوتا، یہ سب احتیاطی تدابیر کے تحت کیا جارہا ہے۔
جموں کشمیر میں کھیلوں کے لیے بنیادی سہولتیں ہمیشہ زیر بحث رہا ہے، کیا ان سہولیات کو بہتر کرنے کے لیے انتظامیہ نے کوئی اقدامات اٹھائے ہیں؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر چودھری کا کہنا تھا کہ " وادی میں کھلاڑیوں کو فراہم کی جارہی بنیادی سہولیات میں بہتری لانے کے تعلق سے انتظامیہ نے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں، جنوبی شمالی اور وسطی کشمیر کے کئی اضلاع میں سہولیات کو بہتر کیا گیا ہے۔ سرینگر شہر میں نیا انڈور اسٹیڈیم تیار کیا گیا ہے، جو کچھ ہی دنوں میں کھلاڑیوں کے لیے کھول دیا جائے گا، کھلاڑی اکثر شکایت کیا کرتے تھے کی میدان میں فلڈ لائٹس نہیں ہے تاہم اب 31 میدانوں میں یہ سہولیت فراہم کی گئی ہے اور دو مقامات میں کام جاری ہے، ان لائٹس کے نصب کیے جانے کے بعد کھلاڑی اب دیر رات تک میدانوں میں ہی اپنی مشق کر سکتے ہیں۔"
ڈاکٹر چودھری نے سریش رینا کے وادی میں آنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "عرفان پٹھان، سریش رینا جیسے جب کھلاڑی وادی میں آتے ہیں تو یہاں کے کھلاڑیوں کو کچھ نیا سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں دس کرکٹ اکیڈمی قائم کی جائیں گی جن میں سے پانچ کشمیر میں ہوگی جبکہ دیگر جموں میں، جن میں کھلاڑیوں کو تربیت دی جائے گی، رینا نے خود بھی دعویٰ کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں جو ہنر ہے وہ پورے ملک میں کہیں بھی نہیں ہے، ہمیں امید ہے کہ ایسے اچھے کھلاڑی تربیت حاصل کرکے جموں و کشمیر کا نام عالمی سطح پر روشن کرسکتے ہیں۔"
کھیلو انڈیا سرمائی کھیلوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ " امسال مارچ کے مہینے میں کشمیر میں پہلی بار کھیلو انڈیا سرمائی کھیل منعقد کیے گئے جہاں ملک کی تقریبا ہر ایک ریاست سے آئے کھلاڑیوں نے شرکت کی۔
ملک میں اس وقت عالمی وبا کورونا وائرس کے دو تین معاملے سامنے آئے تھے لیکن جموں و کشمیر میں ایک بھی معاملہ نہیں تھا، ہم تنقید کا نشانہ بھی بنے لیکن کھیلوں کے دوران ہم نے ہر احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا تھا اور آئندہ ہونے والے کھیلو انڈیا سرمائی کھیل بھی گلبرگہ میں ہی منعقد ہونے والے ہیں اور اس مرتبہ کا ایڈیشن گزشتہ سے زیادہ بڑا ہوگا۔"