سرینگر (جموں و کشمیر): سرینگر جموں شاہراہ ضلع رام بن میں مٹی کے تودے گر آنے یا چٹانیں کھسکنے کی وجہ سے اکثر و بیشتر بند رہتی ہے۔ شاہراہ بند ہونے سے نہ صرف مسافرین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ شاہراہ کے دونوں طرف مال بردار گاڑیاں درماندہ ہو جاتی ہیں۔ شاہراہ زیادہ دیر تک بند رہنے کی وجہ سے وادی کشمیر میں کھانے پینے کی اشیاء، سبزیوں، پھلوں سمیت اشیاء ضروریہ کی قلت ہو جاتی ہے اور ان اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اس طرح کے حالات سے نمٹنے کے لیے جموں و کشمیر انتظامیہ نے وادی کشمیر میں سبزیوں اور دیگر ضروری اشیاء خورد و نوش کو بذریعہ طیارہ کشمیر پہنچانے کے لیے ایک بلیو پرنٹ تیار کیا ہے۔
اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے فوڈ، سول سپلائیز اینڈ کنزیومر ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ریاض احمد صوفی کا کہنا تھا کہ ’’انتظامیہ کو عام لوگوں کی صحت کی فکر ہے۔ ہائی وے بند ہونے کی صورت میں اشیاء خورد و نوش کو ہوائی جہاز کے ذریعے سرینگر لانے کا منصوبہ تیار کر رہا ہے۔ جس سے عوام کو گوشت، انڈوں سمیت تازہ سبزیاں بروقت دستیاب ہوں گی، اور قیمتوں پر بھی کنٹرول رہے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ آنے والے دنوں میں سپلائی کو بہتر بنانے کے لیے اور بھی بہت سے اہم اقدامات اٹھائے جائیں گے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’جموں کشمیر میں نہ صرف بارشوں کے دوران بلکہ گرمی کے موسم میں بھی سرینگر جموں ہائی وے مختلف وجوہات خصوصاً مٹی کے تودے گر آنے کی وجہ سے بند رہتی ہے۔ ایسے میں کئی مقامات پر ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔ اس میں بڑی تعداد میں کارگو ٹرک پھنس جاتے ہیں اور عوام کی مشکلات بڑھ جاتی ہے تاہم اس منصوبے کو عملائے جانے کے بعد عوام کو راحت ملے گی۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے وادی میں کئی دنوں تک غذائی اجناس بشمول دودھ، سبزیاں، پھل، گوشت، پیٹرول و ڈیزل سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی سپلائی ٹھپ ہے۔ بازاروں دستیاب گوشت جیسی زیادہ تر اشیاء ایک یا دو دن میں ہی خراب ہو جاتی ہیں۔ وہیں اب جموں و کشمیر انتظامیہ اس طرح کے مسائل سے نمٹنے کے لیے موثر منصوبہ بندی کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: srinagar jammu highway traffic suspended: سرینگر جموں شاہراہ پر لینڈ سلائیڈنگ، ٹریفک معطل
محکمہ فوڈ، سول سپلائیز اینڈ کنزیومر کے مطابق کشمیر میں روزانہ 50 ہزار مرغیاں دوسری ریاستوں سے بر آمد کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ ڈریسڈ چکن کی بھی اچھی سپلائی ہوتی ہے۔ سرینگر سمیت بیشتر ضلع ہیڈکوارٹرز کے بازار دیگر ریاستوں سے لائی گئی مچھلیوں سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں۔ مچھلیوں کو برف کے ڈبوں میں لایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ سبزیاں، دودھ اور دیگر اشیائے خورد و نوش بھی روزانہ دیگر ریاستوں سے برآمد کی جاتی ہیں۔