سرینگر: جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے نوگام علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین جاری تصادم میں دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ کشمیر زون پولیس نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ سرینگر کے نوگام علاقے میں انکاونٹر شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد 50 آر آر اور ایس او جی کی ایک مشترکہ ٹیم نے بدھ کی شام سری نگر کے نوگام علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کردیا۔انہوں نے کہا کہ جوں ہی تلاشی آپریشن کی ایک ٹیم مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچی تو وہاں پر چھپے عسکریت پسندوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا۔ ان کے مطابق تصادم کی جگہ دو مقامی عسکریت پسندوں کی لاشیں برآمد کی گئیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے بتایا کہ نوگام سرینگر میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے بدھ کی شام علاقے کو محاصرے میں لے کر جوںہی تلاشی آپریشن شروع کیا تو اسی اثنا میں وہاں پر موجود عسکریت پسندوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔
اُن کے مطابق کچھ عرصے تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں دو عسکریت پسند مارے گئے ۔ اے ڈی جی پی نے مہلوک عسکریت پسندوں کی شناخت اعجاز رسول نجار ساکن پلوامہ اور شاہد احمد عرف ابو حمزہ ساکن ملہ پورہ بڈگام کے بطور کی۔ انہوں نے بتایا کہ مہلوک عسکریت پسندوں نے ہی 2 ستمبر 2022 کو مغربی بنگال کے ایک غیر مقامی مزدور منیر السلام پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں اُس کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی۔
اُن کے مطابق دونوں ممنوع عسکریت پسند تنظیم انصار الغزوتہ الہند کے ساتھ وابستہ تھے۔ معلوم ہوا ہے کہ دونوں نے حال ہی میں اس تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔