حزب مخالف جماعتوں کے آٹھ رہنماؤں نے بھارت کے صدر رام ناتھ کووند کو خط لکھ کر جموں و کشمیر کی سابقہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور دیگر سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
صدر کووند کو لکھے گئے خط میں ان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 'جب پورا ملک عالمی وبا کورونا وائرس سے جوجھ رہا ہے اور اس وائرس سے عوام میں کئی طریقے کے خدشات مرتب ہو رہے ہیں ایسے میں مقید رہنماؤں کی رہائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔'
خط میں مزید لکھا گیا تھا کہ 'عالمی وبا کی وجہ سے دیگر ممالک بھی اپنی جیلوں سے قیدیوں کو رہا کر رہے ہیں اور ایسے میں محبوبہ جی کو قید میں رکھنا قبل مذمت ہے۔'
قبل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے مفتی پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ میں تین مہینے کی توسیع کی گئی۔ جس کے بعد اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اُن کی بیٹی التجا مفتی نے سماجی رابطے ویب سائٹ پر کہا تھا کہ 'میں انتظامیہ کے اس فیصلے سے بلکل بھی حیران نہیں ہوں۔ دفعہ 370 کے غیر قانونی طور خاتمے کے بعد حق کی باتوں پر پابندی عائد کرنا اب معمول بن گیا ہے۔'
نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی محبوبہ مفتی پر پی ایس اے میں توسیع کی مذمت کی ہے۔
واضع رہے کی محبوبہ مفتی گزشتہ برس پانچ اگست سے قید میں ہیں۔