سرینگر (جموں و کشمیر) : جامع مسجد سرینگر میں عید الفطر کی نماز صبح 9 بجے ادا کی جائیگی۔ اس حوالے سےانجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کی اطلاع کے مطابق ’’چونکہ تاریخی عیدگاہ سرینگر پوری طرح زیر آب ہے اور گزشتہ چند روز کی موسلادھار بارشوں کے چلتے موسم بھی مسلسل ناخوشگوار چل ہے۔ اس لئے حسب پروگرام مرکزی جامع مسجد سرینگر میں عید الفطر کی نماز صبح 9بجے ادا کی جائیگی۔‘‘
واضح رہے کہ انجمن اوقاف جامع مسجد سمیت جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن درخشاں اندرابی نے بھی عیدگاہ سرینگر میں نماز عید ادا کیے جانے کا اعلان کیا تھا تاہم سرینگر انتظامیہ نے کہا تھا کہ ’’عیدگاہ سرینگر میں ہرگز عید نماز کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘ ادھر، انجمن اوقاف جامع مسجد نے بیان میں مسلمانوں سے تاکید کی ہے کہ وہ صدقہ فطر، جو فی کس 65 طے ہے، نماز عید سے قبل ہی ادا کریں تاکہ مستحقین کو بھی عید کی خوشیوں میں شامل کیا جا سکے۔
بیان میں انجمن نے ایک مرتبہ پھر اوقاف کے نظر بند سربراہ میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی عید سے قبل غیر مشروط رہائی کا پُر زور مطالبہ دہرایا ہے۔ ادھر، سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے بھی میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ سیاسی رہنماوں کا کہنا ہے کہ ’’اگر موجودہ سرکار امن کی فضا بحال ہونے کا دم کھم بھر رہی ہے تو میرواعظ کشمیر مولوی عمرفاروق کی رہائی کو ممکن کیوں نہیں بنایا جا رہا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: Eid Prayers In Eidgah Srinagar تاریخی عید گاہ سرینگر میں کیا واقعی امسال نمازعید ادا ہوگی؟
سیاسی رہنمائوں کا کہنا ہے کہ ’’وقت آچکا ہے کہ میرواعظ کی طویل نظری بندی کو ختم کر کے انہیں اپنے دینی اور ملی فرائض انجام دینے کی اجازت دی جائے۔کیونکہ معاشرے میں جس طرح جرائم بڑھتے جا رہے ہیں وہ سماجی اقدار کو پامال کر رہے ہیں ایسے میں اصلاح معاشرہ کے لئے میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق جیسے علماء دین کا اہم رول بنتا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ میرواعظ عمر فاروق - جو کہ علحیدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہیں - 5 اگست2019 سے مسلسل اپنے گھر پر نظر بند ہیں جس کے نتیجے میں وہ تقریباً 4 برس سے اپنی دینی اور ملی خدمات انجام دینے سے قاصر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: No Eid Prayer At Eidgah: عیدگاہ میں نماز عید نہیں ہوگی