ETV Bharat / state

کشمیری خاتون فٹبالر افشاں عاشق سے خاص بات چیت

چھبیس برس کی افشاں عاشق اس وقت نہ صرف ممبئی کے ایک فٹ بال کلب کی گول کیپر ہے بلکہ کشمیر خاتون فٹ بال ٹیم کی کپتان بھی۔

کشمیری خاتون فٹبالر افشاں عاشق سے خاص بات چیت
کشمیری خاتون فٹبالر افشاں عاشق سے خاص بات چیت
author img

By

Published : Oct 10, 2020, 11:12 PM IST

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں افشان نے اپنی زندگی، سفر اور خوابوں کے تعلق سے تفصیل سے بات کی۔

افشاں عاشق کا کہنا ہے کہ 'میرے والد شروع میں میرے فٹ بال کھیلنے کے مخالفت کرتے تھے۔ انہیں اچھا نہیں لگتا تھا کہ ان کی بیٹی لڑکوں کے ساتھ فٹبال کھیلے۔

کشمیری خاتون فٹبالر افشاں عاشق سے خاص بات چیت

افشاں عاشق نے کہا کہ ان کے والد کا ماننا تھا کہ یہ کھیل لڑکیوں کے لیے نہیں ہے لیکن اب حالات بدل چکے ہیں میرے والد ہر قدم پر میرا ساتھ دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'میرے گھر کی تمام خواتین ہمیشہ میرے شانہ بشانہ کھڑی رہیں۔ آج میں جو کچھ بھی ہوں میرے ٹیچرز اور گھر والوں کی وجہ سے ہوں۔

افشاں عاشق نے کہا کہ 'آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد وادی میں پیدا شدہ صورتحال اور اس کے بعد عالمی وبا کورونا وائرس کے قہر کے چلتے کھلاڑیوں کی مشقت کافی متاثر ہوئی۔

افشان کا کہنا ہے کہ 'عالمی وبا کی وجہ سے جب مجھے واپس اپنے گھر آنا پڑا تو میری فٹنس کافی متاثر ہوئی۔ میں نے اپنے گھر کو ہی میدان بنا لیا اور وہیں پریکٹس شروع کی۔ گھر کے آنگن میں پریکٹس نہیں کر سکی کیوں کی میرے گھر والوں کا ماننا تھا کہ لوگ کیا کہیں گے اس لئے میں اپنے کمرے میں ہی مختلف طریقوں سے مشق کرنے کی کوشش کرتی رہی۔

افشاں عاشق نے مزید بتایا کہ 'گھر میں ہی مشق کے دوران میں نے گھر کے کافی نقصان کئے، شیشے توڑے اور کئی دیگر چیزیں بھی ٹوٹ گئیں۔

انہوں نے کہا کہ 'میرے والد یہاں تک بولنے پر مجبور ہو گئے کہ اس گھر میں یا تو تم رہو گی یا میں۔ خیر اب میں دوبارہ ممبئی جا رہی ہوں۔

واضح رہے کہ 'حال ہی میں انہوں نے فِٹ انڈیا مشن کے تحت وزیر اعظم نریندر مودی سے آن لائن گفتگو کی تھی۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے افشاں کا کہنا تھا کہ 'میرے ساتھ اس وقت وراٹ کوہلی، ملند سومن جیسی شخصیات بھی شامل تھیں۔ میں خود کو خوش نصیب سمجھتی ہوں کی اس کانفرنس میں جموں و کشمیر کی نمائندگی کرنے کے لیے مجھے منتخب کیا گیا۔

افشاں عاشق نے کہا کہ 'میں نے وزیر اعظم کو وادی میں کھیلوں کے لیے میسر بنیادی سہولتوں کے تعلق سے آگاہ کیا۔ انہوں نے مجھے یقین دلایا کی اس ضمن میں جلد کاروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایس ایل 2020-21: کشمیر میں فٹ بال کا نیا چہرہ، محیط شبیر خان

فٹ بال میں کہا جاتا ہے کہ بینڈ اٹ لائک بیکھم ویسے ہی وزیراعظم نے مجھے ایس افشاں کا لقب دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں وادی کی خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایک مثال ہوں اور انہیں دیکھ کر کافی لوگ کھیل کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔

'ان کا مزید کہنا تھا کہ 'کھلاڑیوں کے لیے مشق کافی ضروری ہوتی ہے لیکن اس سے زیادہ ضروری ہوتی ہے ذہنی مشق۔ ہمیں چاہیے کی ہم کھلاڑیوں کو ذہنی دباؤ میں نہ ڈالیں اور اگر کوئی دباؤ میں ہے مایوس ہے اسے اس سے جلدی ابھرنے میں مدد کریں۔ کھیلوں کا سفر ایک بچے کے لیے کم عمر میں ہی شروع ہونا چاہیے کیونکہ بعد میں اسے کھیل کے سانچے میں ڈھالنا آسان نہیں ہوتا۔

افشاں عاشق کا کہنا ہے کہ 'جب ایک بچہ چھ سال کا ہوتا ہے تبھی سے کوئی بھی کھیل کھلانا چاہیے۔ وہی صحیح وقت ہوتا ہے جب آپ صحیح ڈھانچے میں ڈھل سکتے ہو اور ایک اچھے کھلاڑی بن سکتے ہو۔

انہوں نے کہا کہ 'میں اپنی بات کروں تو شاید میں اب بھارت کی قومی ٹیم کے لیے نہیں کھیل پاؤں گی کیونکہ میرے پاس وقت کم ہے۔ وہیں اگر کوئی جلدی شروعات کرتا ہے تو اس کے پاس مواقع بھی کافی ہوتے ہیں۔

افشاں عاشق نےکہا کہ 'خبروں کا اور احسان کا چولی دامن کا ساتھ ہے کبھی سنگ بازی تو کبھی وزیراعظم سے ملاقات تو کبھی ان کی زندگی پر مبنی فلم۔ ان باتوں پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'یہ سب لوگوں کا پیار ہے اور کچھ نہیں۔ میں نے پتھر کیوں اٹھایا تھا وہ سبھی جانتے ہیں اب میں اس پر دوبارہ بات نہیں کرنا چاہتی۔ مجھ پر جو فلم بنی رہی ہے اردو اداکارہ میرا کردار نبھا رہی ہے، میں کافی خوش ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'میں پہلی کشمیری کھلاڑی ہوں جس پر فلم بننے جارہی ہے اور فلم میں میرا کردار نبھا رہی ہیں سنیل شیٹی کی بیٹی اتھیا شیٹھی۔ ان سے کافی بات چیت ہوئی اور وہ اس وقت کردار میں ڈھلنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان کے لیے ایک فٹبال کوچ بھی رکھا گیا ہے۔ جب پردے پر آئے گی تو آپ خود دیکھیں گے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں افشان نے اپنی زندگی، سفر اور خوابوں کے تعلق سے تفصیل سے بات کی۔

افشاں عاشق کا کہنا ہے کہ 'میرے والد شروع میں میرے فٹ بال کھیلنے کے مخالفت کرتے تھے۔ انہیں اچھا نہیں لگتا تھا کہ ان کی بیٹی لڑکوں کے ساتھ فٹبال کھیلے۔

کشمیری خاتون فٹبالر افشاں عاشق سے خاص بات چیت

افشاں عاشق نے کہا کہ ان کے والد کا ماننا تھا کہ یہ کھیل لڑکیوں کے لیے نہیں ہے لیکن اب حالات بدل چکے ہیں میرے والد ہر قدم پر میرا ساتھ دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'میرے گھر کی تمام خواتین ہمیشہ میرے شانہ بشانہ کھڑی رہیں۔ آج میں جو کچھ بھی ہوں میرے ٹیچرز اور گھر والوں کی وجہ سے ہوں۔

افشاں عاشق نے کہا کہ 'آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد وادی میں پیدا شدہ صورتحال اور اس کے بعد عالمی وبا کورونا وائرس کے قہر کے چلتے کھلاڑیوں کی مشقت کافی متاثر ہوئی۔

افشان کا کہنا ہے کہ 'عالمی وبا کی وجہ سے جب مجھے واپس اپنے گھر آنا پڑا تو میری فٹنس کافی متاثر ہوئی۔ میں نے اپنے گھر کو ہی میدان بنا لیا اور وہیں پریکٹس شروع کی۔ گھر کے آنگن میں پریکٹس نہیں کر سکی کیوں کی میرے گھر والوں کا ماننا تھا کہ لوگ کیا کہیں گے اس لئے میں اپنے کمرے میں ہی مختلف طریقوں سے مشق کرنے کی کوشش کرتی رہی۔

افشاں عاشق نے مزید بتایا کہ 'گھر میں ہی مشق کے دوران میں نے گھر کے کافی نقصان کئے، شیشے توڑے اور کئی دیگر چیزیں بھی ٹوٹ گئیں۔

انہوں نے کہا کہ 'میرے والد یہاں تک بولنے پر مجبور ہو گئے کہ اس گھر میں یا تو تم رہو گی یا میں۔ خیر اب میں دوبارہ ممبئی جا رہی ہوں۔

واضح رہے کہ 'حال ہی میں انہوں نے فِٹ انڈیا مشن کے تحت وزیر اعظم نریندر مودی سے آن لائن گفتگو کی تھی۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے افشاں کا کہنا تھا کہ 'میرے ساتھ اس وقت وراٹ کوہلی، ملند سومن جیسی شخصیات بھی شامل تھیں۔ میں خود کو خوش نصیب سمجھتی ہوں کی اس کانفرنس میں جموں و کشمیر کی نمائندگی کرنے کے لیے مجھے منتخب کیا گیا۔

افشاں عاشق نے کہا کہ 'میں نے وزیر اعظم کو وادی میں کھیلوں کے لیے میسر بنیادی سہولتوں کے تعلق سے آگاہ کیا۔ انہوں نے مجھے یقین دلایا کی اس ضمن میں جلد کاروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایس ایل 2020-21: کشمیر میں فٹ بال کا نیا چہرہ، محیط شبیر خان

فٹ بال میں کہا جاتا ہے کہ بینڈ اٹ لائک بیکھم ویسے ہی وزیراعظم نے مجھے ایس افشاں کا لقب دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں وادی کی خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایک مثال ہوں اور انہیں دیکھ کر کافی لوگ کھیل کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔

'ان کا مزید کہنا تھا کہ 'کھلاڑیوں کے لیے مشق کافی ضروری ہوتی ہے لیکن اس سے زیادہ ضروری ہوتی ہے ذہنی مشق۔ ہمیں چاہیے کی ہم کھلاڑیوں کو ذہنی دباؤ میں نہ ڈالیں اور اگر کوئی دباؤ میں ہے مایوس ہے اسے اس سے جلدی ابھرنے میں مدد کریں۔ کھیلوں کا سفر ایک بچے کے لیے کم عمر میں ہی شروع ہونا چاہیے کیونکہ بعد میں اسے کھیل کے سانچے میں ڈھالنا آسان نہیں ہوتا۔

افشاں عاشق کا کہنا ہے کہ 'جب ایک بچہ چھ سال کا ہوتا ہے تبھی سے کوئی بھی کھیل کھلانا چاہیے۔ وہی صحیح وقت ہوتا ہے جب آپ صحیح ڈھانچے میں ڈھل سکتے ہو اور ایک اچھے کھلاڑی بن سکتے ہو۔

انہوں نے کہا کہ 'میں اپنی بات کروں تو شاید میں اب بھارت کی قومی ٹیم کے لیے نہیں کھیل پاؤں گی کیونکہ میرے پاس وقت کم ہے۔ وہیں اگر کوئی جلدی شروعات کرتا ہے تو اس کے پاس مواقع بھی کافی ہوتے ہیں۔

افشاں عاشق نےکہا کہ 'خبروں کا اور احسان کا چولی دامن کا ساتھ ہے کبھی سنگ بازی تو کبھی وزیراعظم سے ملاقات تو کبھی ان کی زندگی پر مبنی فلم۔ ان باتوں پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'یہ سب لوگوں کا پیار ہے اور کچھ نہیں۔ میں نے پتھر کیوں اٹھایا تھا وہ سبھی جانتے ہیں اب میں اس پر دوبارہ بات نہیں کرنا چاہتی۔ مجھ پر جو فلم بنی رہی ہے اردو اداکارہ میرا کردار نبھا رہی ہے، میں کافی خوش ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'میں پہلی کشمیری کھلاڑی ہوں جس پر فلم بننے جارہی ہے اور فلم میں میرا کردار نبھا رہی ہیں سنیل شیٹی کی بیٹی اتھیا شیٹھی۔ ان سے کافی بات چیت ہوئی اور وہ اس وقت کردار میں ڈھلنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان کے لیے ایک فٹبال کوچ بھی رکھا گیا ہے۔ جب پردے پر آئے گی تو آپ خود دیکھیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.