جموں و کشمیر محکمہ اطلاعات نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس کا اعلان کیا کہ نوڈل افسر ڈاکٹر سفقت کو سرکار کی طرف سے کام میں کوتاہی برتنے پر سروس سے معطل کیا گیا ہیں۔
جس کے فوراً بعد جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ نے اس کے متعلق ایک حکم نامہ بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ نوڈل افسر ڈاکٹر سفقت خان کو جموں کشمیر سیول سروس ایکٹ31/ 1956 کے تحت معطل کیا گیا ہیں اور انہیں فلحال ضلع ترقیاتی کمشنر کٹھوعہ کے دفتر میں حاظر رہنے کی ہدایات دی گئ ہیں۔
واضع رہے جموں کشمیر میں کرونا وائرس کے لیے نامزد نوڈل افسر ڈاکٹر شفقت خان نے کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ملاقی ہوتے وقت مصافحے کے بجائے 'نمسکار' کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
متعلقہ نوڈل افسر ڈاکٹر سفقت کو خان جموں و کشمیر یونین ٹریٹری کے نوڈل افسر ہیں جس کی قریب 70 فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے اور جو مصافحے کو اسلامی طریقہ سلام گردانتے ہیں۔
ڈاکٹر شفقت خان نے اپنے ایک ٹویٹ میں بھی کہا تھا کہ 'نمسکار سلام کرنے کا بہترین طریقہ ہے، یہ ہزاروں برسوں کا آزمودہ روایتی طریقہ سلام ہے' جس پر انہیں سماجی و مذہبی جماعتوں نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور لوگوں نے سماجی رابطہ ویب سائٹس پر بھی سخت نکتہ چینی کی تھی۔