سرینگر: ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ملک میں ’منکی پاکس' کے متعدد معاملات سامنے آئے ہیں۔ وادی کشمیر سیاحتی مقام ہونے کی وجہ سے یہاں بھی اس بیماری کے پھیلنے کا خطرہ ہے۔ Doctors Association Kashmir on Monkeypox ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے جی ایم سی سرینگر میں منکی پاکس کی جانچ کی سہولیت بہم رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
نثار الحسن نے کہا کہ ’جانچ سہولیات بہم رکھے جانے سے مشتبہ منکی پاکس مریضوں کے نمونوں کی تیزی سے جانچ سے کیسز کا پتہ لگانے میں مدد ملے گی۔‘ ایسوسی ایشن کے صدر نے مزید کہا کہ جی ایم سی سرینگر میں نہ صرف تجویز کردہ بائیو سیفٹی لیول کی تین لیبارٹریز اور ٹیسٹ کرنے کے لئے مشین ہے بلکہ ماہرین بھی موجود ہیں۔DAK on Monkey Pox Virus
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں تشخیصی ٹیسٹنگ کِٹس کی ضرورت ہے جو کہ اگر مہیا کی جائیں تو ہم ٹیسٹ کر سکتے ہیں۔‘ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر کا کہنا ہے کہ لیبارٹری کی تیاریوں کو بڑھانا ناگریز ہے جو کہ منکی پوکس سے پیدا ہونے والے عوامی صحت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے بے حد ضروری ہے۔