اس سلسلے میں بدھ کی شام دیر گئے ان پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ میں حکام کی جانب سے تین ماہ کی توسیع کردی گئی اور اس طرح سے انہیں اس ایکٹ کے تحت مزید تین ماہ تک حراست میں رکھا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر کے ہوم ڈیپارٹمنٹ نے آج شام فیصل کی نظربندی کی مدت ختم ہونے سے محض چند گھنٹے قبل ہی اس میں مزید تین ماہ کی توسیع کردی فیصل کو بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد گذشتہ سال اگست میں حراست میں لیا تھا اور اس دوران چھ ماہ جیل میں گزارنے کے بعد 14 فروری کو ان پر پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا
جس میں آج مزید تین ماہ کی توسیع کردی گئی ہیں -شاہ فیصل کی اہلیہ نے ای ٹی بھارت سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ ان پر عائد پی ایس اے کو تین ماہ تک بڑھایا گیا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ انہیں اس کی کاپی ابھی تک نہیں مل پائی ہے۔اس سے قبل حکومت نے محبوبہ مفتی، نعیم اختر ، سرتاج مدنی اور علی محمد ساگر کی نظر بندی میں بھی اسی طرح کی توسیع کردی ہے۔
خیال رہے رواں سال فروری کے مہینے میں ایم ایل اے ہاسٹل سے رہا ہونے کے بعد پی سی چیئرمین سجاد لون سمیت کئی اور سیاسی رہنما بھی گھروں میں نظربند ہیں۔