حدبندی کمیشن نے آج سرینگر میں شمالی کشمیر کے پانچ اضلاع کے ضلعی کمشنروں اور سماجی کارکنان سے تبادلہ خیال کیا-دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2019 کے تحت سات مزید اسمبلی حلقوں کے قیام کے لئے حدبندی کمیشن قائم کیا-یہ کمیشن کے دورے کا دوسرا روز ہے اور جمعرات سے یہ جموں صوبے میں لوگوں اور سیاسی جماعتوں سے تبادلہ خیال کرے گا-
سرینگر میں مختلف وفود سے منسلک افراد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ کمیشن کے سامنے اپنے متعلقہ علاقوں کی حدبندی کے متعلق اپنے آراء رکھیں گے- انہوں امید ظاہر کی کہ حدبندی کمیشن شفافانہ طریقے سے جموں و کشمیر کی نئی حدبندی کرے گا-
کمیشن نے آج جنوبی ضلع اننت ناگ کے پہلگام میں بھی کئی وفود کے ساتھ ملاقات کی اور مختلف سیاسی، سماجی و عوامی وفود سمیت جنوبی کشمیر کے اضلاع، اننت ناگ، کولگام، شوپیاں اور پلوامہ کے ضلع ترقیاتی کمشنرز سے میٹنگ کی۔
یہ بھی پڑھیں: Delimitation Commission: سخت سکیورٹی کے درمیان حد بندی کمیشن پہلگام پہنچا
واضح رہے کہ سنہ 2002 میں فاروق عبد اللہ کی حکومت نے حد بندی پر سنہ 2026 تک پابندی عائد کر دی تھی۔ تاہم تنظیم نو قانون کے اطلاق کے بعد مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر میں نئے اسمبلی حلقوں کے قیام کے لیے حد بندی کمیشن تشکیل دے کر یونین ٹریٹری میں مزید سات سیٹوں کا اضافہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
سابق ریاست جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 111 تھی جن میں 87 پر ہی انتخابات منعقد ہوتے تھے کیونکہ 24 سیٹوں کو اس پار والے کشمیر کی آبادی کے لیے مخصوص رکھا جاتا ہے۔