ایک جانب جہاں رائے دہندگان اپنے اپنے علاقوں کی ترقی اور بنیادی ضروریات کی بہتر فراہمی کی خاطر اپنے اپنے نمائندے کو منتخب کرنے کے لئے جاری انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے دیکھے جاتے ہیں۔ وہیں کئی غریب اور پسماند طبقے سے وابستہ لوگ اس انتخابی عمل سے دوری بنائے رکھے ہوئے ہیں۔
ان رائے دہندگان کا گلہ ہے کہ اب تک جموں و کشمیر میں کسی بھی چھوٹے یا بڑے انتخاب سے جو بھی کوئی امیدوار منتخب ہو کر آیا۔ اس نے اپنی کامیابی کے بعد دیانت داری سے کبھی بھی اپنی زمہ داری کو نہیں نبھایا۔ ہاں ووٹ لینے کی خاطر لبھانے والے وعدے ضرور کئے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سڑک کے کنارے مچھلی فروخت کرنے والی ایک بزرگ خاتوں سے پوچھا کہ اس ووٹنگ کے عمل کے دوران آپ نے اپنے حق رائے کا استعمال کیوں نہیں کیا تو انہوں نے جواب میں ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'اب تک ووٹ ڈال کے کیا حاصل ہوا جو اب حاصل ہوگا۔'
انہوں نے کہا کہ 'غریب طبقے کی فلاح و بہبود کی باتیں اور وعدے کرنے والے سابقہ حکمرانوں اور نمائندوں نے زبانی بہت سے کام انجام تو دئے لیکن عملی طور اور حقیقی معنوں میں کچھ بھی نہیں کیا گیا۔'