سرینگر: حال ہی میں شہر سرینگر کے آثار کالونی حضرت بل متصل کشمیر یونیورسٹی میں آگ کی ایک بھیانک واردات میں چھ رہائشی مکانات اور کئی دکانوں کے خاکستر ہونے اور بڑے پیمانے پر املاک و جائیداد کے نقصان ہوا تھا۔ اس حوالے سے دارالخیر میرواعظ منزل سرینگر نے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مسلسل نظر بند رکھے گئے سرپرست دارالخیر میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی طرف سے متاثرین کے ساتھ دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور متاثرین کی فوری باز آبادکاری کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اس دوران دارالخیر میرواعظ منزل کے ایک وفد نے ادارہ کے رکن مفتی غلام رسول سامون کی قیادت میں مذکورہ کالونی میں جاکر آثار شریف ویلفیئر کمیٹی کو متاثرین کیلئے چاول، آٹا،کمبل اور کچن کٹ وغیرہ اور بنیادی ضروریات کی چیزیں بطور امداد پیش کیں اور ان کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
اس موقعہ پر دارالخیر میرواعظ منزل نے یہ بات پھر واضح کی ہے کہ ملت کشمیر اس حقیقت سے باخبر ہے کہ دارالخیر میرواعظ منزل اپنے قیام کی مدت سے لے کر آج تک برابر اپنے مخلصین کی مالی اور جنسی معاونت سے برا بر آفات سماویہ و ارضیہ کے دوران بلا امتیاز مذہب و ملت متاثرین کی حتی المقدور امداد اور بحالی کیلئے اپنی کوششوں میں مصروف عمل ہے۔اس ضمن میں دارالخیر میرواعظ منزل نے اہل ثروت حضرات سے ماضی کی طرح اس ملی ادارے کی ہر ممکن مدد اور معاونت کی اپیل دہرائی ہے تاکہ امدادی کام جاری رکھا جاسکے۔
مزید پڑھیں: Fire Incident at Dargah حضرت بل سرینگر میں بھیانک آتشزدگی، تین شاپنگ کمپلیکس، سات رہائشی مکان خاکستر
واضح رہے چند روز قبل درگاہ حضرت بل کی آثار کالونی میں آگ کی ہولناک واردات رونما ہوئی۔جس کے نتیجے میں 3 شاپنگ کمپلیکس اور 7 ریاہشی مکان خاکستر ہوئے اور کروڑوں روپے کی املاک و جائیداد کو نقصان پہنچا۔