کشمیر میں سیکورٹی فورسز کے اعلیٰ افسران نے رواں برس عسکریت پسندوں کی طرف سے کارروائیاں تیز کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف سے بھی وادی میں سرحد اور لائن آف کنٹرول سے عسکریت پسندوں کو بھیجنے کی کوششیں جاری ہیں۔
رواں سال کے شروعات سے ہی وادی میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی میں سرعت لائی گئی ہے جس میں اعلیٰ عسکری کمانڈر ہلاک کئے گئے ہیں۔ اس کے جواب میں عسکریت پسندوں نے سیکورٹی فورسز پر کئی حملے بھی کیے ہیں جن میں 25 سے زائد سیکورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
بڑھتے حملوں کے پس منظر میں مرکزی سرکار نے سی آر پی ایف اہلکاروں کی حفاظت کیلئے مزید سامان فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سرکار نے کہا ہے کہ کشمیر میں تعینات سی آر پی ایف اہلکاروں کو 42 ہزار بلیٹ پروف (Bullet Proof) اور 170 آرمڈ گاڑیاں فراہم کی جا رہی ہیں جس سے ان کی حفاظت مزید مضبوط ہوگی۔
سرکاری افسران کا کہنا ہے کہ نکسل متاثرہ علاقوں میں بھی سی آر پی ایف کو اس سامان سے لیس کیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ سی آر پی ایف کو 80 ایسی جدید گاڑیاں فراہم کی جا رہی ہیں جس سے اہلکار گرینیڈ، گولیاں اور سنگ باری کے حملوں کے دوران محفوظ رہ سکیں گے۔
سرکاری عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بلیٹ پروف جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیے گئے ہیں جن کا وزن پرانے بلیٹ پروف سے 40 فی صد کم ہے تاکہ اہلکار انہیں پہننے کے دوران دقت کے بغیر فرائض انجام دے سکیں۔
قابل ذکر ہے کہ کشمیر میں 3.25 لاکھ اہلکاروں پر مشتمل سی آر پی ایف کے 70 بٹالین تعینات ہیں، ایک بٹالین 1000 اہلکاروں پر مشتمل ہوتی ہے۔