سجاد لون نے ٹویٹر پر لکھا کہ 'ہم جانتے ہیں کہ آپ سیکورٹی کیسے استعمال کرتے ہیں۔ مجھے زیڈ پلس کیٹیگری کی سیکورٹی ہے۔ ایک نجی گاڑی خریدلی اور اس کو بلٹ پروف بنانے کے لئے چنڈی گڑھ کی ایک فیکٹری بھیجا، جہاں وہ آج تک پڑی ہے، کیونکہ پولیس کے اے ڈی جی سیکورٹی نے اس کو کلیرنس نہیں دی ہے۔'
انہوں نے مزید لکھا کہ 'تین ماہ سے اے ڈی جی سیکیورٹی نے کلیرنس کے لئے دستخط نہیں کیے۔ یہ ایک ایسے شخص کے ساتھ کیا جارہا ہے جس کے پاس بظاہر زیڈ پلس سیکورٹی ہے، کم سیکورٹی والے افراد کے ساتھ آپ کیا کریں گے'۔
سجاد لون کے ٹویٹ کے ردعمل میں سابق وزیر اعلٰی عمر عبداللہ نے کہا کہ 'وہ ان کی باتوں سے متفق ہیں۔ عمر عبداللہ نے مزید لکھا کہ نیشنل کانفرنس بھی اپنے سینئر عہدیداروں کے لئے دو بلٹ پروف گاڑیاں لانا چاہتے ہیں، لیکن ہماری درخواست انتظامیہ کے کسی دفتر کے ڈیسک پر دھول چاٹ رہی ہے۔'