فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کو ٹیرر فنڈگ کے الزام میں بری کئے جانے پر بین الاقوامی صحافتی تنظیم ’’کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس‘‘ (سی پی جے) نے این آئی اے کی ایک عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم CPJ Welcomes NIA decision on Kamran Yousufکیا ہے۔
واضح رہے کہ 5 ستمبر 2017 میں کشمیری صحافی کامران یوسف Kashmiri Journalist Kamran Yousufکو یو اے پی اے ایکٹ UAPAکے تحت قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا تھا۔ Kamran Yousuf Booked Under UAPAدہلی کے تہار جیل میں 6 ماہ تک قید کے بعد انہیں 14 مارچ 2018 کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
این آئی اے نے پتھراؤ اور ٹیرر فنڈنگ کے الزام میں فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کی گرفتاری عمل میں لائی تھی اور بعد میں اس کے خلاف چارج شیٹ بھی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ تاہم عدالت میں داخل کئے گئے چارج شیٹ میں کامران یوسف کے خلاف عائد کئے گئے الزامات ثابت نہیں ہو پائے۔ الزامات ثابت نہ ہونے کے بعد اب این آئی اے کی عدالت نے ایک اہم فیصلے کے تحت انہیں تمام الزامات سے بری کر دیا ہے۔
- مزید پڑھیں: پولیس پر ایک اور صحافی کو ہراساں کرنے کا الزام
واضح رہے کہ صحافی کامران یوسف بطور فری لانس فوٹو جرنلسٹ اب تک کئی میڈیا اداروں کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور اس وقت وہ نیوز کلک کے ساتھ وابستہ ہیں۔