انہوں نے یونین ٹریٹری کے 11 اضلاع میں جمعرات کی شام سے نافذ ہونے والے 84 گھنٹوں کے لاک ڈائون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پھل، سبزی، دودھ اور گوشت کی دکانوں کو لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے تاکہ عام آدمی کو کوئی پریشانی نہ ہو۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جمعرات کو فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے ساتھ منعقد ایک ورچوئل میٹنگ میں کہا کہ 'جموں و کشمیر کے 11 اضلاع میں متاثرہ افراد کی تعداد زیادہ ہے۔ اس لئے فیصلہ لیا گیا ہے کہ جمعرات کی شام سے پیر کی صبح تک ان اضلاع میں 84 گھنٹوں تک لاک ڈاؤن نافذ رہے گا'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'ایمرجنسی سروسز اور تعمیراتی کام معمول کی طرح چلیں گے۔ پھل، سبزی، دودھ اور گوشت کی دکانوں کو لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے تاکہ عام آدمی کو کوئی پریشانی نہ ہو۔ ہماری مقصد کورونا پر قابو بھی پانا ہے اور عام آدمی کو کوئی تکلیف نہ ہو اس کا بھی انتظام کرنا ہے'۔
لیفٹیننٹ گورنر نے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز سے مخاطب ہو کر کہا: 'آپ لوگوں نے جس جذبے سے لوگوں کی خدمت کی ہے اس کے نتیجے میں گزشتہ بار بھی کورونا پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا تھا۔ میں آپ کے اس جذبے کو سلام پیش کرتا ہوں اور ایک بار پھر آپ لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ یہ قومی خدمت ہے اور پھر ایک بار آپ لوگوں کی خدمت کے لئے آگے آئیں'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'مجھے امید ہے کہ آپ سب کے تعاون سے ہم کورونا پر قابو پانے میں پھر کامیاب ہو جائیں گے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کی جانوں کو بچانے میں بھی کامیاب ہوں گے'۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے کورونا وائرس کے کیسز میں غیر معمولی اضافے کے پیش نظر اس یونین ٹریٹری کے کم از کم 11 اضلاع میں جمعرات کی شام سے 84 گھنٹوں تک جاری رہنے والا 'لاک ڈاؤن' نافذ کیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کی شام سات بجے نافذ ہونے والا یہ 'لاک ڈاون' پیر کی صبح سات بجے تک جاری رہے گا۔
جن اضلاع میں یہ 'لاک ڈاون' نافذ کیا گیا ہے۔ ان میں سری نگر، اننت ناگ، بارہمولہ، بڈگام، کولگام، پلوامہ، گاندربل، جموں، کٹھوعہ، ریاسی اور ادھم پور شامل ہیں۔