سرینگر شہر میں بھی کورونا کا اثر جاری ہے اور تمام تر کاروباری ادارے بند ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے لوگ گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
کرفیو کی وجہ سے یہاں کی سڑکیں سنسان نظر آئیں اور بازاروں میں سناٹا چھایا رہا۔ انتظامیہ کے ساتھ ساتھ پولیس بھی لگاتار لاؤڈ-اسپیکروں کے ذریعے لوگوں سے اپیل کر رہی ہے کہ کورونا وائرس سے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
آپ کو بتادیں کہ وادی کشمیر میں گذشتہ چند روز سے کورونا ویکسین کی کمی کی وجہ سے لوگوں میں تشویش ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ 'کورونا وائرس سے محفوط رہنے کے لیے واحد طریقہ یہی ہے کہ کورونا ایس او پیز پر عمل کیا جائے۔'
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں مسلسل کورونا وائرس کا قہر جاری ہے اور اس جان لیوا بیماری کی وجہ سے اب تک یہاں تین ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہے۔
سرینگر شہر کورونا وائرس سے زیادہ متاثر ہے اگرچہ کچھ دنوں سے یہاں روزانہ مثبت کیسوں میں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ لیکن گذشتہ روز ایک بار پھر یہاں آٹھ سو سے زائد کورونا وائرس متاثرین کی تصدیق ہوئی ہے، فی الحال سرینگر میں آٹھ ہزار سے زائد فعال معاملے ہیں۔