ETV Bharat / state

عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق جلد سے جلد بحال کئے جائیں: علی محمد ساگر

نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کی انفرادیت اور شناخت کو برقرار رکھنے کے لئے یہاں کے عوام کے سلب شدہ آئینی اور جمہوری حقوق کی بحالی کے لئے برسرجہد ہے اور یہ جماعت اپنے سنہری اصولوں اور منشور پر قائم و دائم رہے گی۔

ali mohammad sagar
فائل فوٹو
author img

By

Published : Aug 22, 2020, 10:45 PM IST

ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس لیڈران نے ہفتے کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں ضلع سری نگر کے پارٹی کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال اور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی کے دیگر لیڈران بھی موجود تھے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علی محمد ساگر نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کے ساتھ جو کچھ کیا گیا وہ ایک درد بھری داستان ہے اور اس دن کے اقدامات تاریخ میں سیاہ باب کے بطور لکھے جائیں گے۔

انہوں نے کہا: 'اس روز جموں و کشمیر کے اپنے آئین اور اپنے پرچم کو غیر جمہوری اور یکطرفہ طور پر ختم کیا گیا اور آئین کی دھجیان اڑا کر ریاست کو دو لخت کردیا گیا۔

مرکزی حکومت نے اپنے مکروہ مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے پوری ریاست کو پہلے ہی فوجی چھاونی میں تبدیل کرکے رکھ دیا ہے اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیلایا'۔

انہوں نے کہا: 'پانچ اگست کے بعد ہر ایک سڑک، ہر ایک گلی، ہر ایک نکڑ اور ہر گھر پر فورسز کی موجودگی عمل میں لاکر یہاں کے عوام کو مسلسل چھ ماہ تک گھروں میں محصور کر کے رکھ دیا گیا۔ یہاں تک کہ لوگوں کی مذہبی آزادی کو بھی سلب کردیا گیا'۔

ساگر نے کہا کہ مرکز کے عزائم انتے مکروہ تھے کہ انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ جیسے قدآور لیڈر کو رکن پالیمان ہونے کے باوجود بھی پی ایس اے کے تحت نظربند کر دیا، جو ملک کی جمہوریت پر ایک دبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اُن تمام لیڈران، پارٹیوں، معزز شخصیات اور سول سوسائٹی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے جموں وکشمیر کے عوام کی آواز اور یہاں کے سیاسی لیڈران کی رہائی کے لئے ملک میں بلند کی۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق جلد سے جلد بحال کئے جائیں اور اس عمل میں جتنی جلد کی جائے گی اُتنا ہی اچھا ہوگا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے کہا کہ 5 اگست کے اقدامات نے جموں و کشمیر کے عوام کو بے یارومددگار رکھ کے چھوڑ دیا ہے۔ لوگ اقتصادی بدحالی کے شکار ہیں، ہر قسم کا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے، بے روزگاری عروج پر ہے، نوجوان مایوسی کے شکار ہیں، لوگ نان شبینہ کے محتاج بن گئے اور فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ہر حال میں عوام کی آواز بلند کرتی رہے گی۔ ہماری جماعت کسی بھی صورت میں عوام مفادات کے خلاف کام نہیں کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس کو اسی لئے نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ یہی جماعت یہاں کے عوام کی حقیقی نمائندہ ہے اور یہ جماعت کسی بھی صورت میں عوام اُمنگوں اور خواہشات کے مخالف نہیں جائے گی۔ لوگوں کے اشتراک سے ہماری جماعت چٹان کی مانند کھڑی ہے اور ہماری جماعت ہمیشہ لوگوں کو طاقت کا شرچشمہ مانتی آئی ہے۔

ناصر اسلم وانی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے خلاف روز اول سے ہی سازشیں رچائیں گئیں لیکن شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ سے لیکر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ تک ہر بار ہماری جماعت نے مل کر سازشوں کو ناکام بنایا ہے اور انشاء اللہ ہم مستقبل میں بھی تمام چیلنجوں کا مل کر مقابلہ کریں گے۔

مزید پڑھیں:

وزیر اعظم سے صحافی آصف سلطان کی رہائی کا مطالبہ

اجلاس میں سینئر پارٹی لیڈران محمد سعید آخون، پیر آفاق احمد، شمی اوبرائے، ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، سلمان علی ساگر، جگدیش سنگھ آزاد، صبیہ قادری، غلام نبی بٹ، احسان پردیسی، مدثر شہمیری اور ڈکٹر سعید کے علاوہ دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔

ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس لیڈران نے ہفتے کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں ضلع سری نگر کے پارٹی کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال اور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی کے دیگر لیڈران بھی موجود تھے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علی محمد ساگر نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کے ساتھ جو کچھ کیا گیا وہ ایک درد بھری داستان ہے اور اس دن کے اقدامات تاریخ میں سیاہ باب کے بطور لکھے جائیں گے۔

انہوں نے کہا: 'اس روز جموں و کشمیر کے اپنے آئین اور اپنے پرچم کو غیر جمہوری اور یکطرفہ طور پر ختم کیا گیا اور آئین کی دھجیان اڑا کر ریاست کو دو لخت کردیا گیا۔

مرکزی حکومت نے اپنے مکروہ مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے پوری ریاست کو پہلے ہی فوجی چھاونی میں تبدیل کرکے رکھ دیا ہے اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیلایا'۔

انہوں نے کہا: 'پانچ اگست کے بعد ہر ایک سڑک، ہر ایک گلی، ہر ایک نکڑ اور ہر گھر پر فورسز کی موجودگی عمل میں لاکر یہاں کے عوام کو مسلسل چھ ماہ تک گھروں میں محصور کر کے رکھ دیا گیا۔ یہاں تک کہ لوگوں کی مذہبی آزادی کو بھی سلب کردیا گیا'۔

ساگر نے کہا کہ مرکز کے عزائم انتے مکروہ تھے کہ انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ جیسے قدآور لیڈر کو رکن پالیمان ہونے کے باوجود بھی پی ایس اے کے تحت نظربند کر دیا، جو ملک کی جمہوریت پر ایک دبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اُن تمام لیڈران، پارٹیوں، معزز شخصیات اور سول سوسائٹی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے جموں وکشمیر کے عوام کی آواز اور یہاں کے سیاسی لیڈران کی رہائی کے لئے ملک میں بلند کی۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق جلد سے جلد بحال کئے جائیں اور اس عمل میں جتنی جلد کی جائے گی اُتنا ہی اچھا ہوگا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے کہا کہ 5 اگست کے اقدامات نے جموں و کشمیر کے عوام کو بے یارومددگار رکھ کے چھوڑ دیا ہے۔ لوگ اقتصادی بدحالی کے شکار ہیں، ہر قسم کا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے، بے روزگاری عروج پر ہے، نوجوان مایوسی کے شکار ہیں، لوگ نان شبینہ کے محتاج بن گئے اور فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ہر حال میں عوام کی آواز بلند کرتی رہے گی۔ ہماری جماعت کسی بھی صورت میں عوام مفادات کے خلاف کام نہیں کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس کو اسی لئے نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ یہی جماعت یہاں کے عوام کی حقیقی نمائندہ ہے اور یہ جماعت کسی بھی صورت میں عوام اُمنگوں اور خواہشات کے مخالف نہیں جائے گی۔ لوگوں کے اشتراک سے ہماری جماعت چٹان کی مانند کھڑی ہے اور ہماری جماعت ہمیشہ لوگوں کو طاقت کا شرچشمہ مانتی آئی ہے۔

ناصر اسلم وانی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے خلاف روز اول سے ہی سازشیں رچائیں گئیں لیکن شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ سے لیکر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ تک ہر بار ہماری جماعت نے مل کر سازشوں کو ناکام بنایا ہے اور انشاء اللہ ہم مستقبل میں بھی تمام چیلنجوں کا مل کر مقابلہ کریں گے۔

مزید پڑھیں:

وزیر اعظم سے صحافی آصف سلطان کی رہائی کا مطالبہ

اجلاس میں سینئر پارٹی لیڈران محمد سعید آخون، پیر آفاق احمد، شمی اوبرائے، ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، سلمان علی ساگر، جگدیش سنگھ آزاد، صبیہ قادری، غلام نبی بٹ، احسان پردیسی، مدثر شہمیری اور ڈکٹر سعید کے علاوہ دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.