جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کو کہا کہ ملک کے آئین نے تحقیقاتی اداروں کو طاقت اور حق دیا ہے کہ وہ قانون کے مطابق معاملات کی جانچ کرے-
منوج سنہا نے ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق صدر فاروق عبداللہ کو انفورسمنٹ کی جانب سے پوچھ گھچ کرنے کے ایک سوال کے جواب میں کہا-
ایل جی نے ان باتوں کا اظہار سرینگر کے مضافات زوین میں پولیس یادگار دن کی تقریب کے حاشیے کے دوران کیا-
فاروق عبداللہ کو بدھ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسیشن میں 43 کروڑ روپے کے مبینہ بد عنوانی کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لئے سمن کیا تھا-
اس سے قبل پیر کو ای ڈی نے اسی معاملے میں ان سے سات گھنٹے کی طویل پوچھ گچھ کی تھی-
فاروق عبداللہ سنہ 2005 تا 2012 تک جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسیشن کے صدر رہ چکے ہیں اور فارق عبداللہ سمیت ایسوسیشن کے دیگر عہدیداروں پر الزام ہے کہ انہوں نے بی سی آئی کی جانب سے واگزار کیے گئے فنڈ میں سے 43 کروڑ روپے اپنی نجی بینک اکاؤنٹس میں منتقل کئے تھے-
یہ بھی پڑھیے
لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے انتخابات پر ایک نظر
یہ بدعنوانی سنہ 2012 میں سامنے آئی جب پولیس نے اس معاملے کی جانچ شروع کی تھی، تاہم سنہ 2015 میں جموں و کشمیر عدالت عالیہ نے اس مبینہ بدعنوانی کو سی بی آئی سے جانچ کروانے کا حکم دیا تھا-
سی بی آئی نے جانچ کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے فاروق عبداللہ سمیت دیگر چار عہدیداروں پر الزام عاید کیا ہے کہ انہوں نے 43 کروڑ روپے کی بدعنوانی کی ہے-